روگ الفت کا جسے لگ جائے ہے
شاعری
مری ماں کی دنیا مرے دم سے تھی
امیدوں کا محور بھی سارا تھا میں
آکہ پھر لوٹ چلیں ہم اسی منزل کی طرف
جس نے بخشی تھی کبھی عزت و توقیر ہمیں
یہ کوئل جہاں کو بتانے لگی
حسنؑ آ گئے مسکرانے لگی
مری جستجو بھی عجیب ہے،مری بندگی بھی عجیب ہے
اپنے پرنانا الحاج شفیع اللہ شفیعؔ بہرائچی کی ایک نعت رسول مقبول ﷺ آپ کی خدمت...
آنے والا ہے پھر ماہ رمضان کا
سر پہ چھانے لگی رحمتوں کی گھٹا
اقبال کے شاہیں کی پھانسی
اب چھوڑ دو یہ جان کا جنجال دوستو
محبتوں کے ہر ایک قصے کے ہم نشاں تھے تو تم کہاں تھے