14 جنوری 1943’…سیکنڈ ائیر کا نتیجہ دیکھا ۔تین لڑکے detain کر لئے ۔آج ڈاکخانے میں چالیس روپے سے حساب کھلوایا ہے
شخصیات
25 اکتوبر 1942 کچھ لوگوں کو رسمی callکرنے کے لیے گیا۔ایس پی، افسر مال اور ممتاز وکیل سے ملاقات نہیں ہوئی ۔
ڈاکٹر جہانگیر باقاعدہ ڈائری لکھتے تھے۔ انہوں نے تدریسی زندگی کا سفر زمیندارہ کالج گجرات کے پرنسپل کے طور پر کیا۔
ڈاکٹر جہانگیر خان 1910 میں جالندھر میں پیدا ھوئے اور 1988 میں فوت ھوئے۔ انہوں نے اسلامیہ کالج لاھور سے بی اے اور
فاتحِ سندھ محمد بن قاسم کی فتوحات کے زمانے میں ایک مائی (خاتون) اللہ آباد کی نواحی بستی گوٹھ ماہی کے مقام پر قیام پزیر ہوئی۔
میاں محمد صبغت اللہ خان 21 جولائی 1958ء کو حاجی محمد سیف اللہ خان کے ہاں تحصیل لیاقت پور کے تاریخی شہر اللہ آباد میں پیدا ہوئے۔
لیاقت پور کے سخن فہم و ادب نواز معروف قانون دان محمد آصف رشید رحمانی ایڈووکیٹ 22 مارچ 1964ء کو لیاقت پور (ضلع رحیم یار خان) میں پیدا ہوئے۔
منفرد لب و لہجے کے باکمال استاد الشعراء ظفر حیات ظفر (Zafar Hayat Zafar) تحصیل لیاقت پور کے معروف قصبہ امین آباد کی نواحی بستی پکھیوار میں
حبیب الرحمٰن مڑل زمانہ طالب علمی سے ہی ادب کی طرف راغب ہوئے۔ نسیم حجازی سے غلام جیلانی برق تک اور رئیس احمد جعفری سے مولانا مودودی تک
مرزا شکور بیگ 15/سپٹمبر 1907ء کو حیدرآباد کے قدیم محلہ فتح دروازہ میں پیدا ہوۓ 1932ء جامعہ عثمانیہ سے بی اے پاس کیا