گزشتہ روز جامعہ فیصل آباد میں ایک بورڈ پر یہ شعر معمولی تحریف کے ساتھ علامہ اقبال کے نام سے درج دیکھا
تحقیق
انبیاءکرام کے قصے اور کہانیاں پڑھتے وقت اور انہیں سمجھنے کے لئے ضروری ہے کہ آپ کے ذھن میں ایک خدا ، اللہ اور مالک و خالق کے موجود ہونے کا تصور جاگزیں ہو
ہمارا عدالتی ، تعزیراتی ، تعلیمی اور پارلیمانی نظام ہی نہیں ، بلکہ پنجاب میں نہروں کا جال اور ملک بھر کا ریلویز نیٹ ورک وغیرہ اسی برٹش راج کے دوران قائم ہوا ۔
مجھے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ انہیں ایک بار پھر ترازو والوں کی مدد درکار ہوگی ورنہ
نہ نو من تیل ہوگا اور نہ رادھا ناچے گی ۔
کا غذ کی یہ مہک،یہ نشہ روٹھنے کو ہے
یہ آخری صدی ہے کتابوں سے عشق کی
بےگانوں کی شادی میں دیوانوں کو انٹری مل گئی اور دنیا تباہی کے ایک ایسے دھانے سے گزری کے جس سے کئی سلطنتیں ٹوٹ گئیں
نادر شاہ یہ ہیرا لے کر ضلع اٹک سے گزرتا ہوا واپس چلا گیا۔شہرۂ آفاق”تخت ِطاؤس”بھی اٹک سے گزر کر ایران پہنچا۔
ماہر لسانیات ڈاکٹر طارق عبدالرحمٰن کا کہنا ہے کہ پاکستان میں 74 زبانیں بولی جاتی ہیں جبکہ ڈاکٹر آتش درانی کا خیال ہے کہ یہ تعداد 76 ہے۔
تاریخ کی گہرائی میں جائیں تو علم ہوتا ہے کہ سب سے پہلے حضرت سلیمانؑ کے جد امجد حضرت یعقوبؑ نے اس جگہ مسجد تعمیر کرکے اللہ کی عبادت شروع کی