ڈاکٹر شجاع اختر اعوان جیسے دیرینہ دوست شامل ہیں جن سے میرا تعلق گزشتہ دو عشروں پر مشتمل ھے ڈاکٹر صاحب کا شمار ملک کے ممتاز کالم نگاروں میں ہوتا
آغا جہانگیر بخاری کسی تعارف کے محتاج نہیں ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ جن نوآموز لکھاریوں کو انہوں نے متعارف کروایا، آج وہ ان کی پہچان بن چکے ہیں
تعلیم ایک ایسا زیور ہے جو انسان کی شخصیت کو نکھار دیتا ہے یہاں تک قران نے غیر پڑھے لکھے شخص کو قرآن نے مردہ سے تشبیہ دی ہے ۔
کسی جنگل میں ایک شیر اور لومڑی رہتے تھے جن کی دوستی کی دور دور تک دھوم تھی وہ مل کر شکار کرتے اور مل کر کھاتے تھے
داود تابش کی اشعار میں اسلوبیاتی صباحت اپنے تقدس کے ساتھ دیدنی ہے فکری عفت اشعار کے اندر واضح نظر آتی ہے جب اسم محمد ﷺ کا ذکر کیا جائے
ایک اور تلخ پہلو پنجاب کی زرعی زمینوں کا ہاؤسنگ سوسائیٹیز کی نذر ہونا ہے۔ وسطی پنجاب، لاہور اور کراچی کے گردونواح جہاں کبھی زرخیز اور سرسبز
سید حبدار قائم اردو پنجابی شاعری کے حوالے سے اٹک کا ایک معتبر نام ہے –
ایوان صدر اسلام آباد میں وفاق ہائے صنعت و تجارت میں تقسیم انعامات کی تقریب چیئرمین سٹیڈنگ کمیٹی برائے ہیلتھ ایف پی سی سی آئی
محمد اقبال بالم فلک شیر چھینہ کے فرزندِ ارجمند ہیں ۔ انہوں نے شاعری کا آغاز 1987ء سے کیا ۔
شجاع اختر اعوان نے جب کائنات کی وسعتوں کو دیکھا تو ہر طرف رنگ و نور پھیلا ہوا پایا اور اس کے ساتھ وطن عزیز کے چار خوبصورت موسم پاۓ