کہتے ہیں کہ جب گیدڑ کو موت آتی ہے تو وہ گاو’ں کی طرف بھاگتا ہے۔ اس کہاوت کو ایک طرف رکھ دیں اور سوچیں کہ ایران اسرائیل کی
اسرائیل
گزشتہ روز امریکیوں نے عالمی سطح پر غزہ کے فلسطینی مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کا اہتمام کیا جس کی وجہ سے امریکہ میں
اب ایسا لگ رہا ہے کہ چار روزہ جنگ بندی کے دوران اسرائیل نے سوشل میڈیا پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیا ہے
اس وقت اگر دنیا میں کوئی خبر ہے تو وہ ایک ہی ہے مظلوم فلسطینیوں اور درندے اسرائیلیوں کے درمیان ہونے والی جنگ
ان دنوں میں سارا کفر فلسطینی بچے مارنے پر راضی ہے اسرائیل نے فلسطین پر اتنا بارود گرایا ہے کہ جہاں فلسطینی مارے گۓ ہیں وہاں غزہ کا ذرہ ذرہ زخمی ہے
اسرائیل اتنا ظالم ہے کہ اس نے فلسطین کے طبی عملے کے اب تک 192 افراد ہلاک کر دیے ہیں علاج کے لیے دواوں کا فقدان ہے ایمبولینسیں تباہ کر دی ہیں
فلسطین کی لڑائی عروج پر ہے اسرائیلی فوج کا ظلم بڑھتا جا رہا ہے دنیا کے باقی مسلمان دبکے ہوۓ ہیں
انسان نے روئے زمین سے اتنا خزانہ حاصل نہیں کیا ہے کہ جتنا اس نے اپنے دماغ میں غوطہ زن ہو کر دریافت کیا ہے
بہت سے اہل اسلام نشانہ ثانیہ کو اب ضروری سمجھتے ہیں۔ موجودہ اسرائیل اور حماس کی جنگ انتقام کا ایک مستقل بیج بو رہی ہے۔