میں نال حُب دے قلم کوں چا کے
جہان سارے تے دید کِیتم
سرائیکی
عطا محمد عطا کی سرائیکی نظم ” اساں کٹھے ہیں” اپنی بہترین اشعار کی بھرپور سیریز میں اتحاد، امید، لچک اور معاشرتی تبصرے کے
انٹرنیشنل رائٹرز فورم پاکستان کے زیر اہتمام شایع شدہ محمد ندیم قاصر اچوی کی تازہ ترین ادبی کاوش، “قافیہ شناسی” سرائیکی زبان میں
”ادبیات خیبرپختونخوا کا 2023 کا تیسرا شمارہ پاکستان کے ثقافتی، ادبی اور لسانی منظر نامے میں پروان چڑھنے والے بھرپور ادبی تنوع کا
رائج نظام سے قوم و ملک کے لیئے خیر کا دریا بہہ نکلنے کی امید رکھنے والے لوگ بھولے بادشاہ ہی نہیں بلکہ وہ ‘مہا بادشاہ’ بھی ہیں۔
انسان جدوں مکمل ہویا تاں اوہدے دوگن رکھے گئے۔ ہک چنگیائی داتے دوجھا بریائی دا۔ اتے نال ای اس نوں اختیار دے کے آزاد کر چھوڑیا
فاتحِ سندھ محمد بن قاسم کی فتوحات کے زمانے میں ایک مائی (خاتون) اللہ آباد کی نواحی بستی گوٹھ ماہی کے مقام پر قیام پزیر ہوئی۔
یہ کلام خالص مذہبی اور عقیدت مندانہ نظریات اور واقعات پر مشتمل ہے
حبیب الرحمٰن مڑل زمانہ طالب علمی سے ہی ادب کی طرف راغب ہوئے۔ نسیم حجازی سے غلام جیلانی برق تک اور رئیس احمد جعفری سے مولانا مودودی تک