خوش بخت ہوں کہ لب پہ محمدﷺ کا نام ہے
اس واسطے لبوں پہ ثنا صبح و شام ہے
شاعری
نام کتنا دلربا ہے مصطفٰیؐ ختم الرسل
دھڑکنوں میں بس رہا ہے مصطفٰیؐ ختم الرسل
ایسی باتیں بھی سرِعام میں کر جاتا ہوں
تیری تصویر میں رنگ اپنےمیں بھر جاتا ہوں
ہم غمزدوں کے غم کا مداوا تمہی تو ہو
فرقت نصیب دل کا سہارا تمہی تو ہو
مدثر بن کے آئے ہیں مزمل بن کے آئے ہیں
وہ کل آیات قرآنی کا حاصل بن کے آئے ہیں
میں نے اس کے ہی لئے خود کو سجا رکھا تھا
وہ یہ سمجھا کہ یہ گل اس نے کھلا رکھا تھا
میں سوجوں یہ کیوں اُجلی اُجلی سحرہے، یہ کیسا دلوں میں سرور آگیا ہے
گرم ہے____ حسن کا بازار خدا خیر کرے
عام ہے___ شربت دیدار خدا خیر کرے