اعتراف ِ فن

اعتراف ِ فن

” اعتراف ِ فن “ایک بڑے آدمی کے فن کا اعتراف ، ایک دوسرے بڑے آدمی کے قلم سے ، یقیناً یہ انفرادیت کا باعث ہے ۔ عاصم بخاری ضلع میانوالی کا وہ عظیم سپوت ہےجس کے عقب میں” کالاباغ “کے روہ ، سامنے بہتا سندھو بادشاہ اور تھوڑے پرے ہٹ کے “تھل ” کی صحرائی وادی موجود ہے، یہی وجہ ہے کہ ان کی شاعری اور نثر میں ایک وسعت و گہرائی موجود ہے۔جدید تنقید میں کسی بھی تخلیق کار کی ” مقامیت” اور اس کا وسیبی ” لینڈ سکیپ”اس کی ذہنی تشکیل میں ایک نمایاں کردار ادا کرتا ہے۔ عاصم بخاری کو قدرت نے یہ لینڈ سکیپ عطا کر رکھا ہے ، فطرت کی یہی رفاقت اسے چین سے بیٹھنے نہیں دیتی اور وہ آۓ روز کبھی شاعری ، کبھی کالم نویسی تو کبھی افسانہ نگاری اور کبھی اپنی تحقیق و تنقید سے قاری کو متحیر کرتا رہتا ہے، اس تناظر میں بلاشبہ بخاری صاحب اردو شعر و ادب کا ایک اہم اور نمایاں نام ہیں۔ زیر ِ نظر کتاب ” اعتراف ِ فن “عاصم بخاری کے طویل اور پختہ ادبی تجربات کی بدولت قاری کو اپنی جانب متوجہ کر رہی ہے۔ اس کتاب کے مصنف مقبول ذکی نے 23 مضامین کو یکجا کر دیا ہے۔ جنھیں انھوں نے مختلف اوقات میں تحریر کیا تھا اور ان میں سے اکثر مطبوعہ ہیں ، کہنے کو تو یہ متنوع مضامین ھیں مگر جس عمدگی سے انھیں ایک عنوان سے منصہء شہود پر لایا گیا ہے وہ ہر اعتبار سے قابل ِ ستائش ہے۔

اعتراف ِ فن

عاصم بخاری کی شخصیت اور فن کے حوالے سےمقبول ذکی مقبول نے اردو نثر میں زبردست اضافہ کیا ہے۔ مقبول ذکی مقبول خود بھی ایک تھلوچڑ ہے اس لیے اس کے علمی ، ادبی اور سماجی رویوں میں بڑی وسعت اور کشادگی نمایاں طور پر دکھائی دیتی ہے۔انھوں نے اس کتاب کو ایک تہذیب ، ترتیب اور انتقادی حوالوں سے شاہکار بنا دیا ہے۔اس پس منظر میں عاصم بخاری کے ہاں جو وسیبی تہذیب و ثقافت اور ” مقامیت”کے عناصر ہیں انھیں نہایت فنی چابکدستی اور غیر جانبدارانہ انداز میں اجاگر کیا ہے۔عاصم بخاری اور مقبول ذکی دونوں ھی تھلوچڑ تہذیب کے نمائندے ہیں اور دونوں نےاس تہذیب اور اس دھرتی کے مخلص سپوت ہونے کا ثبوت دیا ہے، کتاب کی اشاعت پردلی مبارک باد

ڈاکٹر مزمل حسین

ڈاکٹر مزمل حسین ،
شعبہ اردو
قرطبہ یونیورسٹی ، ڈی آئی خان

تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

streamyard

سونیا بخاری

Next Post

مظلوم فلسطینیوں ہم سے امید مت رکھنا

اتوار نومبر 19 , 2023
اس وقت اگر دنیا میں کوئی خبر ہے تو وہ ایک ہی ہے مظلوم فلسطینیوں اور درندے اسرائیلیوں کے درمیان ہونے والی جنگ
مظلوم فلسطینیوں ہم سے امید مت رکھنا

مزید دلچسپ تحریریں