تعریف ہے جو تیرے محل کے قرینے کی
عمران اسؔد
ہم دونوں پر یہ وقت کا جادو سا چل گیا
ہم کو تو فقط اپنے ہی حالات کا دُکھ ہے
میرا ہر لفظ ہر کہانی دُکھ ہے
کوئی پورا دکھائی دیتا ہے
گہرا رہتا ہے ہمیشہ تو سمندر کی طرح
بن کر شفق کے پھُول سرِ شام آگئے
بانی پاکستان حضرت قائداعظمؒ کے حضور
رنگیں نہ اور قصٗے یہاں کے سُنا مجھے
سانحہ آرمی پبلک سکول پشاور کے پسِ منظرمیں لکھی گئ ایک نظم