اس بس اسٹینڈ میں تین رحمدل شخص اور ایک کہیں سے بھی رحمدل نہیں لگنے والا شخص بیٹھاتھا۔اتنے میں ایک بوڑھیا اپنے دونوں بیٹوں کے پاگل ہونے کی وجہ سے دانے دانے کومحتاج ہونے کی جانکاری دیتے ہوئے رونے لگی۔

ہم اس خوش فہمی کے شکار تھے کہ گویا ہرسو پھیلے ہوئے پشتو ادب کے ہم ہی وہ پہلے باغی ہیں جو اس بحر ادب سے انحراف کرکے قومی ادب کے دھارے میں شامل ہوگئے ہیں