عنبر شمیم اردو دنیا کی ایک کثیر الجہتی شخصیت ہیں۔ اپنی خوبصورت شاعری کے ذریعے وہ انسانی جذبات، معاشرتی حرکیات اور
ادب
رئیس صدیقی کا تعلق لکھنؤ سے ہے، ہندوستان کے ادبی اور ثقافتی منظر نامے کی ایک ممتاز شخصیت ہیں۔
عطا محمد عطا کی سرائیکی نظم ” اساں کٹھے ہیں” اپنی بہترین اشعار کی بھرپور سیریز میں اتحاد، امید، لچک اور معاشرتی تبصرے کے
وہ چرچ کی طرف مڑ گیا۔ وہاں پر ایک پادری زور زور سے کچھ کہہ رہا تھا۔ وہ دھیان سے سننے لگا- اسے “دشمانش” لفظ بار بار
ٹیکنالوجی زندگی کے دیگر شعبوں کے لیے ہی آسانیاں نہیں لائی، بلکہ اس نے محبتوں کو بھی بہت آسان کردیا ہے
ہ لوگ ہندو ہی ہیں۔ تم نے دیکھا نہیں کہ وہ عورت ماتھے پر بندی لگاتی ہے اور اپنی مانگ میں سندور بھی بھرتی ہے
ادب ان کا اوڑھنا بچھونا ہے۔ان کے دو مجموعے سجدہ (سرائیکی ) اور منتہائے فکر (اردو) ان کے اندر پائے جانے والے شعری ذوق اورخالص عشق اہل بیت ؑ کا واضح عکاس ہیں