لوگ یہ منظر دیکھیں گے
شاعری
مرے لوح و قلم کے سب ،حساب بھی اُدھورے ہیں
مشکلوں نے کہا یا علؑی یا علیؑ
جب خیالوں میں بلاغت کا صحیفہ اترا
وہ لوگ ڈوب چکے ہیں جو بحر ِ ذلت میں
میں آں کیمبل پور نا واسی دل مدینے چ رہنا
تعریف ہے جو تیرے محل کے قرینے کی
ہم دونوں پر یہ وقت کا جادو سا چل گیا
ہم کو تو فقط اپنے ہی حالات کا دُکھ ہے
میرا ہر لفظ ہر کہانی دُکھ ہے