آل نبیؐ کے گھر کی حفاظت تجھی کو دی
ہر پل یزیدیوں پہ شجاعت تجھی کو دی
زینبؑ، حسنؑ حسینؑ کے روشن مزاج اور
کلثومؑ کی دعا کی حلاوت تجھی کو دی
حسنین ؑ تو ضیا کے سمندر تھے بے مثال
آلِ علیؑ ولی کی صباحت تجھی کو دی
دیکھی ہے اس جہاں نے وفا کی جو داستاں
کربل میں فاطمہ ؑ کی اعانت تجھی کو دی
جرات یزیدیوں کی کہاں تھی کہ لڑ سکیں
خیبر شکن کے جیسی شجاعت تجھی کو دی
سیرت کو جس نے دیکھا تو اُس کو یہی لگا
دینِ رسولِؐ عربی کی طلعت تجھی کو دی
کربل میں تُو سکینہ ؑ کے بابا کا تھا سِپر
کھل کر عدو سے لڑنے کی حسرت تجھی کو دی
ڈرتے رہے یزیدی ترے ہی جلال سے
دراصل وہ حسینؑ کی طاقت تجھی کو دی
بازو فدا کیے جو سکینہ ؑ کی پیاس پر
آل رسولؐ پر یہ عنایت تجھی کو دی
آل نبی تھے تشنہ مگر اس کے ساتھ ہی
کرتے تھے جس پہ ناز شہادت تجھی کو دی
خیبر اُڑا گیا تھا جو قائم خدا کا شیر
اُس بے مثال شخص کی جرات تجھی کو دی

سید حبدار قائم
آف غریب وال