22 اکتوبر بروز اتوار کو کھٹڑ قبیلہ کا پہلا کنونشن اٹک حویلی حال میں منعقد ہوا
فروغِ نعت کا ٹاٸیٹل تو ہر کسی نے لگا رکھا ہے لیکن حقیقی معنوں میں جتنا کام حافظ محبوب احمد نے کیا ہے شاٸد ہی کوٸ دوسرا ان کے مد مقابل ہو۔
حسین امجد کی”رہ گزر” آفتاب نو بہار کی مانند منصئہ شہود پر گلرنگ برساتوں کی طرح آئی اور قاری کی سماعتوں اور بصارتوں میں نقش دوام چھوڑتی چلی گئی
کچھ دن پہلے مجھے کال آٸ کہ آپ کا بیٹا ہمارے قبضے میں ہے ہم پولیس والے ہیں اور اس کو تھانے لے کر جا رہے ہیں آپ کے بچے
داود تابش کی کتاب پڑھ کر پتہ چلتا ہے کہ ان کے پاس مضامین کی کمی نہیں ہے وہ جہاں حضور ﷺ سے پیار کرتے ہیں وہاں مودتِ اہل بیت رسولﷺ سے بھی سرشار ہیں
فکر و نظر کے پھول جب الہام میں خوشبو کے جھونکے لاتے ہیں تو صوتی ترنگ رقص کرتی ہوئی کاغذ پر بکھر کر شعر کی صورت اختیار کر لیتی ہے جو جمالیاتی پہلو بکھیرتی ہوئی
دین رسولؐ مبین میں اتنا زیادہ مقام عرفان عطا کرنے والی نمازِ شب صرف گیارہ رکعت پر مشتمل ہے جس کا وقت نماز عشاء کے بعد سے صبح کی اذان سے پہلے تک ہے۔
ضرورت ہے تو اس امر کی کہ اسوہ رسولؐ اور اسوہ اہلبیت عظامؑ پر عمل کیا جائے اور نماز شب زندگی بھر رات کی ساعتوں میں ادا کرنے کی کوشش کی جائے۔
امام جعفر صادق ؑ کے منور ارشادات نمازِ شب کی ترغیب دلاتے ہیں کیونکہ نماز شب سے دلوں کو سکون ملتا ہے
آنحضرتؐ نے فرمایا کہ کافر کی روح (یہ سن کر) بدن میں دوڑتی پھرتی ہے ۔ اور جسم سے باہر نکلنے سے ڈرتی ہے پس فرشتہء موت روح کو کھینچتا جاتا ہے