کتابیں چیختی دیکھیں
(16 دسمبر سانحہ ء پشاور)
مشبر حسین سید تصوف کے آدمی ہیں آپ جانتے ہیں کہ انسان کی صورت میں کون ہے تلاش خودی میں سرگرداں ہر مسافر جب اپنا بھید پا لیتا ہے تو اسے رب مل جاتا ہے
کھیڈاں تے کِھڈار ہر مُلکےاِچ ہونِن تے ان ای معاشرے اِچ چنگیاں تے بَھل مانڑُس رَویتاں نیں ایرے رَکھینِن
الفاظ کی صوتی ترنگ جب بالیدگیء افکار پہ دستک دیتی ہے تو الفاظ کی رم جھم اشعار کی صورت میں ایک ریشمی تبسم لے کر شعر میں ڈھلتی ہے غم گسارِ دل فگاراں مدنی آقاؐ کاعشق اسے نعت کا آہنگ عطا کرتا ہے
بُلبُلاں اَڈے علاقے وِچ دو قسم نِیاں ہونیان ہِک َرتّے پُوچھلے آلی
سخنوری کے سلسلے کی زر کہے علی ؑعلیؑ
جو لفظ بن گیا گہر، گہر کہے علی ؑعلیؑ
بارشوں کے نہ ہونے کی وجہ سے زیارت پر میلا لگتا تھا جس میں صرف قرآن خوانی،نعت خوانی اور وسیع لنگر کا اہتمام ہوتا شام کو جب برتن سمیٹ رہے ہوتے تھے
اک رات مرے گھر میں وہ مہمان رہے گا” تا حشر مرے سر پہ یہ احسان رہے گا”بے لوث محبت کے عوض جانِ تمناتا عمر مرے دل کا تو سلطان رہے گااک بار صنم تیری وجاہت کو جو دیکھےہر بار تجھے دیکھے یہ ارمان رہے گااس ملک میں قاتل کو […]
سخن با آبرو ہو جائے انکی نعت ہوتی ہےتخیل سرخرو ہو جائے انکی نعت ہوتی ہےکہیں نُدرت کی خوشبو سے کہیں نصرت کے ملنے سےسُخن جب مشکبو ہو جائے انکی نعت ہوتی ہےخیالوں میں نہ بسنے دیں اگر دنیا کی رونق کونبی کی جستجو ہو جائے انکی نعت ہوتی ہے […]