مظہر الفت کا ہیں علاقے سے
شعر مقبول کے حقیقت میں
شاعری
میں نےکہاکہ شہر کے حق میں دعا کرو
اس نے کہا کہ بات غلط مت کہا کرو
لب پہ اک حرفِ دعا مولا حسینؑ
بے کسوں کا آسرا مولا حسینؑ
یاد حبیب باعث جذب و اثر بھی ہے
وجہ قرارِ دل بھی سکون نظر بھی ہے
فروری کا مہینہ بھی ختم چکا ہے-
پاک ہستی دی آمد ہے کعبے اندر مرحبا یا علیؑ یا علیؑ حق علیؑ
ریختے کے تمہیں استاد نہیں ہو غالبؔ
کہتے ہیں اگلے زمانے میں کوئی میرؔ بھی تھا
مدنی ؐدا پاک روضہ منبع صفات ہے
ہر وقت رحمتاں دی راہندی بارات ہے
صورت بھی حسیں ہے تیری سیرت بھی حسیں ہے
ثانی تیرا آفاق میں واللہ نہیں ہے
میکوں ہر خواب وچ ہک مدینہ ڈِسے
اٹھیں بیٹھیں فقط ہک خزینہ ڈِسے