اپنی خوش بختی پہ پیار آنے لگا ہے یاور!
نعت کا شعر مدینے سے ملا ہے مجھ...
یاور عظیم
ہمیں حضور ﷺ کی رحمت نے ڈھانپ رکھا ہے
کبھی دعا نہیں مانگی ہے سائباں کے لیے
خدا نصیب کرے سب کو رہگذارِ علیؑ!
ہمارے دستِ دعا میں حسینؑ کا غم ہے
ثنائے آلِ محمدﷺ میں جو لکھے یاورؔ
وہ سب حروفِ منّور، چراغ جیسے ہیں
سکینہؑ، باپ کے غم میں پگھلتی رہتی ہے
حنائے خوں، کفِ صحرا پہ ملتی رہتی ہے
یہ دیکھنے کو ترسی ہیں آنکھیں سوالیاں
کوئی شقُّ القمر کا معجزہ دکھلائے گا کیسے؟
مرے سرکار ﷺ کا ثانی زمانہ لائے گا کیسے؟
دکھایا خواب میں جلوہ مجھے ہر بار آقا ﷺ نے
عطا کر دی ہے مجھ کو دولتِ بیدار...
یا نبی ﷺ میری طلب سے مجھے بڑھ کر دے دیں
میں کہ قطرہ ہوں مجھے ایک سمندر...