ہمیں حضور ﷺ کی رحمت نے ڈھانپ رکھا ہے
کبھی دعا نہیں مانگی ہے سائباں کے لیے
شاعری
خدا نصیب کرے سب کو رہگذارِ علیؑ!
ہمارے دستِ دعا میں حسینؑ کا غم ہے
ثنائے آلِ محمدﷺ میں جو لکھے یاورؔ
وہ سب حروفِ منّور، چراغ جیسے ہیں
سکینہؑ، باپ کے غم میں پگھلتی رہتی ہے
حنائے خوں، کفِ صحرا پہ ملتی رہتی ہے
یہ دیکھنے کو ترسی ہیں آنکھیں سوالیاں
کوئی شقُّ القمر کا معجزہ دکھلائے گا کیسے؟
مرے سرکار ﷺ کا ثانی زمانہ لائے گا کیسے؟
میڈے حال تے ہتھ دی ہر لکیر روندی رہ گئی ہے
عرشاں اُتے لکِھی ہوئی تحریر روندی رہ...
دکھایا خواب میں جلوہ مجھے ہر بار آقا ﷺ نے
عطا کر دی ہے مجھ کو دولتِ بیدار...
یا نبی ﷺ میری طلب سے مجھے بڑھ کر دے دیں
میں کہ قطرہ ہوں مجھے ایک سمندر...