حُسنِ بیان از قلم مقبول ذکی مقبول
تبصرہ : ڈاکٹر کمال اختر ، ( لکھنؤ ، انڈیا )
مقبول ذکی مقبول بھکر سے ہیں۔ حُسنِ بیان میں شامل مضامین ان کی ادب وطن اور بھکر سے محبت کا قلمی اظہار ہیں۔ وطن سے بھلا کسے پیار نہیں ہوتا۔دلی محبت اور بھکر سے ان کے جذبہ عشق کا پتہ چلتا ہے کیونکہ بھکر سے ان کے بزرگوں کا گہرا تعلق ہے اور ان کے اسی منکیرہ ( بھکر ) میں آبائی وطن سے محبت موجود ہے ۔ ان مضامین کے ذریعہ انہوں نے بھکر سے محبت کا حق ادا کر دیا ہے ۔ اس کے علاوہ اس کتاب میں ڈاکٹر خلیل طو قار شخصیت اور فن ، سرائیکی حسنی دوہڑہ ، ضمیر بخاری ایک جھلک ، عاصم بخاری کی شوگری شاعری ، عاصم بخاری کی شاعری کا ایک اہم موضوع بیٹی ، پروفیسر جاوید عباس جاوید روشن چراغ ، اسی طرح سترہ مضامین و تبصرے شامل ہیں ۔ سب کے سب قابلِ تعریف ہیں ۔ اسی طرح کی تحقیقی کتاب کی بڑی کمی تھی ۔
مقبول ذکی مقبول نے جن ادبی شخصیات کا ذکر کیا ہے ۔ ان کو دنُیائے ادب میں حیات جاودانی عطا کردی ۔ اُردُو تنقید و تحقیق میں قابلِ قدر کارنامہ پیش کیا ہے ۔ مجھے اُمید ہے کہ مقبول ذکی مقبول کی کاوش پاکستان کے علمی ادبی حلقوں میں مقبولیت حاصل کرے گی ۔
تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔
کیا آپ بھی لکھاری ہیں؟اپنی تحریریں ہمیں بھیجیں، ہم نئے لکھنے والوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ |