پاک سعودیہ معاہدہ:اہم فوجی و سفارتی اقدام
سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان مشترکہ دفاعی معاہدہ اسلامی دنیا کی مشترکہ دفاعی حکمت عملی کا پیش خیمہ ثابت ہو گا یہ معاہدہ اسلامی بلاک کی طرف پہلا قدم ہے بہت جلد دیگر کئی اسلامی ممالک بھی اس معاہدہ میں باقاعدہ طور پر شمولیت اختیار کریں گے پاکستان اور سعودی عرب دو ایسے اسلامی ممالک ہیں جو مسلم دنیا کی قیادت کی مکمل صلاحیت رکھتے ہیں پاکستان پاک بھارت جنگ اور کسی حد تک ایران اسرائیل جنگ میں اپنی عسکری برتری قابلیت اور مہارت سے یہ ثابت کر چکا ہے کہ نہ صرف اپنا بلکہ اپنے دوست ممالک کا دفاع کرنا بھی جانتا ہے اور دنیا کو یہ واضع ہو گیا ھے کہ پاکستان ایٹمی قوت ہونے کے ساتھ ساتھ عصر حاضر کی جدید جنگی ٹیکنالوجی کا حامل ملک بھی ہے جو ان وسائل کے استعمال میں مہارت رکھتا ہے اس کی عسکری فورسزز جنگی صلاحیتوں میں دنیا کے کسی بھی ترقی یافتہ ملک سے کم نہیں انٹیلیجنس ایجنسیاں دنیا بھر کی خفیہ اداروں پر سبقت رکھتی ہیں جبکہ دوسری طرف سعودی عرب کوئی عام مسلمان ملک نہیں اس کا شمار دنیا کے امیر ترین ممالک میں ہوتا ہے۔
اسلامی دنیا کا مرکز ہے اقوام عالم میں مضبوط سفارتی اثرو رسوخ ہے ماہرین اس معاہدہ کو اسلامی کانفرنس کے بعد گزشتہ نصف صدی میں سب سے اہم سفارتی و فوجی اقدام قرار دے رہے ہیں انٹرنیشنل میڈیا پر عسکری ماہرین اس پر مسلسل تبصرے کر رہے ہیں کیونکہ یہ معاہدہ اسلام دشمن قوتوں کے سینے پر خنجر پیوست کرنے کے مترادف پاکستان اب اسرائیل جیسے مسلمان دشمن ملک کے لئیے براہ راست ایک رکاوٹ ثابت ہو گا قطر میں اسرائیل کی طرف سے حالیہ حملہ کے بعد سعودی عرب کے لئیے غیر یقینی صورتحال میں یہ معاہدہ ایک انشورنش ہے ذرائع کے مطابق معاہدہ میں باضابطہ طور پر ایٹمی ضمانت شامل ہے پاکستان دشمن کے حملہ کی صورت میں نہ صرف اپنی بلکہ سعودی سر زمین بھی دشمن پر حملوں کے لئیے استعمال کر سکتا ہے اس معاہدہ سے اسلامی دنیا اور دونوں ممالک کے عوام میں خوشی کی لہر دوڑ گی دونوں ممالک میں جشن کا سماں ہے شہروں اور شاہراہوں پر دونوں ممالک کے پرچم لہراتے نظر ا رہے ہیں جبکہ پاکستان اور اسلام دشمن ممالک و عناصر کے گھروں صف ماتم بچھی ہے

صحافی، کالم نگار، مصنف
تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔
کیا آپ بھی لکھاری ہیں؟اپنی تحریریں ہمیں بھیجیں، ہم نئے لکھنے والوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ |