ادب و صحافت کا درخشاں ستارہ ۔ مقبول ذکی مقبول
تحریر : پروفیسر ڈاکٹر سعید عاصم ( بھکر )
بھکرکے ادبی و صحافتی افق پر مقبول ذکی مقبول کا نام درخشاں ستارے کی طرح نمایاں ہے ۔ اُن کا تعلق صحرائے تھل کی سر زمین منکیرہ سے ہے ۔ وہ ادب و صحافت کے میدان میں اپنے پیش رو علی شاہ ( مرحوم ) کے مقلد نظر آتے ہیں ۔ جس طرح علی شاہ ( مرحوم ) نے منکیرہ جیسے دور افتادہ اور پسماندہ علاقے میں رہتے ہوئے شاعری اور صحافت کے میدان میں ملکی سطح پر شہرت پائی اسی طرح مقبول ذکی مقبول نے بھی ادب و صحافت کی بے لوث خدمت کر کے ملک گیر شناخت حاصل کر لی ہے ۔ اُن کی ادبی تصانیف اور صحافتی تخلیقات بارہا مقامی اور ملکی سطح پر شائع ہو کے شائقینِ ادب و صحافت سے پزیرائی حاصل کر چکی ہیں ۔ زیرِ نظر کتاب ٫٫ حُسنِ بیان ،، مقبول ذکی مقبول کے علمی ، ادبی ، سماجی ، سوانحی اور صحافتی مضامین پر مشتمل ہے ۔ اِس کتاب میں اُنھوں نے جن موضوعات اور شخصیات کے بارے میں اظہارِ خیال کیا ہے اگرچہ اُنھیں اپنے علمی ، ادبی ، سماجی اور صحافتی دائرہ کار میں معتبر حیثیت حاصل ہے لیکن مقبول ذکی مقبول کے قلم نے اُن کے اعتبار میں اور اضافہ کر دیا ہے ۔ اُنھوں نے جو محسوس کیا اُسے دیانت داری سے قلم کے سپرد کر دیا ۔
مقبول ذکی مقبول انتھک قلم کار ہیں ۔ اُن کا ادب و صحافت سے اتنا گہرا تعلق ہے کہ اُس پر رشک آتا ہے ۔ وہ دُنیاوی زندگی کے تقاضوں سے بے نیاز ہو کے ادب و صحافت کی خدمت کرنے میں مصروف رہتے ہیں ۔ میں نے اپنی زندگی میں ایسے مخلص اور درویش صفت ادیب و صحافی بہت کم دیکھے ہیں ۔ خالقِ علم و نطق سے دُعا ہے کہ وہ مقبول ذکی مقبول کے علمی و ادبی رزق میں مزید وسعت پیدا کرے ۔
تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔
کیا آپ بھی لکھاری ہیں؟اپنی تحریریں ہمیں بھیجیں، ہم نئے لکھنے والوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ |