صاحبزادہ فرحان: کیا دوبارہ قومی ٹیم کا دروازہ کھلے گا؟
تحریر محمد ذیشان بٹ
دنیا بھر میں کرکٹ لیگز کا جادو سر چڑھ کر بول رہا ہے۔ بھارت کی انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) اور پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) اپنی پوری آب و تاب کے ساتھ جاری ہیں۔ بلاشبہ آئی پی ایل میں پیسہ، شہرت اور گلیمر کا طوفان ہوتا ہے، لیکن اگر خالص کرکٹ کے زاویے سے دیکھا جائے تو پی ایس ایل نے اپنی معیار، مسابقت اور باصلاحیت کھلاڑیوں کی موجودگی سے دنیا کے کرکٹ ماہرین کو متوجہ کیا ہے۔ یہاں کی وکٹیں آسان نہیں ہوتیں، گیند بازوں کو سازگار کنڈیشنز ملتی ہیں، اور بیٹرز کو ہر اننگز میں خود کو ثابت کرنا پڑتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جو کھلاڑی پی ایس ایل میں کارکردگی دکھاتے ہیں، وہ عالمی کرکٹ میں بھی اپنی جگہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
پی ایس ایل کا دسویں ایڈیشن اس وقت شاندار انداز میں جاری ہے۔ اسلام آباد یونائیٹڈ کی ٹیم جو پہلے بھی سب سے زیادہ تین مرتبہ چیمپین رہی ہے اس سیزن میں بھی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہے اور پوائنٹس ٹیبل پر پہلے نمبر پر موجود ہے۔ ٹیم نے اپنے تینوں میچ جیت کر دوسری ٹیموں پر واضح برتری حاصل کی ہے، اور اس کامیابی کے پیچھے جس کھلاڑی کا نام سب سے نمایاں ہے، وہ ہیں اسلام آباد کے اوپننگ بلے باز، صاحبزادہ فرحان۔
صاحبزادہ فرحان کا شمار ان بلے بازوں میں ہوتا ہے جنہیں "خاموش قاتل” کہا جا سکتا ہے۔ وہ دھیمے مزاج کے مگر زبردست مہارت رکھنے والے کھلاڑی ہیں۔ اس سیزن میں ان کی کارکردگی غیر معمولی رہی ہے۔ پی ایس ایل 10 کے ابتدائی تین میچوں میں انہوں نے ایک شاندار سنچری اور ایک عمدہ نصف سنچری اسکور کی ہے۔ انہوں نے 3 اننگز میں اب تک 190 رنز بنائے ہیں، جس میں ان کا بہترین اسکور 108 ناٹ آؤٹ ہے۔ ان کی اوسط 95.00 ہے جبکہ اسٹرائیک ریٹ 145 کے قریب ہے، جو ایک اوپنر کے لیے شاندار شمار ہوتا ہے۔ ان کی بیٹنگ نہ صرف ٹیم کو عمدہ آغاز فراہم کرتی ہے بلکہ حریف ٹیموں پر نفسیاتی دباؤ بھی ڈالتی ہے۔
صاحبزادہ فرحان پہلے بھی قومی ٹیم کی نمائندگی کر چکے ہیں، لیکن بدقسمتی سے مستقل جگہ بنانے میں کامیاب نہ ہو سکے۔ ان کی آخری انٹرنیشنل اننگز چند سال پہلے تھی، جہاں وہ اپنی صلاحیتوں کا تسلسل برقرار نہ رکھ پائے۔ لیکن اب حالات کچھ مختلف ہیں۔ ان کے کھیل میں پختگی آئی ہے، شاٹس کا انتخاب بہتر ہوا ہے، اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ وہ بڑے میچز میں کارکردگی دکھا کر خود کو ثابت کر رہے ہیں۔
اس وقت پاکستان کی قومی ٹیم میں اوپنر کی پوزیشن پر کافی مقابلہ ہے۔ امام الحق، عبداللہ شفیق اور صائم ایوب جیسے نوجوان اور باصلاحیت کھلاڑی موجود ہیں، مگر کرکٹ میں فارم اور فٹنس سب سے بڑی بات ہوتی ہے۔ اگر کوئی کھلاڑی پی ایس ایل جیسی ہائی پریشر لیگ میں مستقل کارکردگی دکھا رہا ہو، تو اسے نظر انداز کرنا ناانصافی ہو گی۔
صاحبزادہ فرحان کا اسٹائل قدرے مختلف ہے۔ وہ ابتدا میں وکٹ کو سمجھ کر کھیلتے ہیں اور جیسے ہی سیٹ ہوتے ہیں تو اپنی بیٹنگ کا طوفان لے آتے ہیں۔ ان کی سب سے بڑی خوبی ان کی شاٹ سیلیکشن اور فرنٹ فٹ پر کھیلنے کی مہارت ہے۔ فاسٹ بولرز کے خلاف بھی وہ پراعتماد دکھائی دیتے ہیں اور اسپن کے خلاف جارحانہ کھیل پیش کرتے ہیں۔ یہی خصوصیات انہیں ایک مکمل اوپنر بناتی ہیں۔
اگر قومی سلیکٹرز حالیہ کارکردگی پر نظر ڈالیں تو صاحبزادہ فرحان ایک مضبوط امیدوار بن کر سامنے آ رہے ہیں۔ ان کی فارم، تجربہ، اور موجودہ اسٹرائیک ریٹ انہیں ایک بار پھر سبز جرسی کا حقدار بنا رہا ہے۔ اگر انہیں ایک واضح رول کے ساتھ ٹیم میں شامل کیا جائے، اور تسلسل سے مواقع دیے جائیں، تو یہ کھلاڑی پاکستان کے لیے ایک کارآمد اوپنر بن سکتا ہے۔
اس وقت ضرورت اس بات کی ہے کہ ٹیم مینجمنٹ اور سلیکشن کمیٹی حالیہ فارم کو فوقیت دے، نہ کہ صرف ماضی کی کارکردگی کو۔ صاحبزادہ فرحان جیسا باصلاحیت اور فارم میں موجود بلے باز قومی ٹیم کی ضرورت ہے، خصوصاً ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیسے اہم ایونٹ کے قریب۔
یقیناً، اگر پی ایس ایل کی یہ کارکردگی جاری رہی، تو صاحبزادہ فرحان کا دوبارہ قومی ٹیم میں جگہ بنانا محض سوال نہیں، ایک خوش آئند امکان بن جائے گا۔
Title Image by u_g5kzowan0q from Pixabay

محمد ذیشان بٹ جو کہ ایک ماہر تعلیم ، کالم نگار اور موٹیویشنل سپیکر ہیں ان کا تعلق راولپنڈی سے ہے ۔ تدریسی اور انتظامی زمہ داریاں ڈویژنل پبلک اسکول اور کالج میں ادا کرتے ہیں ۔ اس کے علاؤہ مختلف اخبارات کے لیے لکھتے ہیں نجی ٹی وی چینل کے پروگراموں میں بھی شامل ہوتے ہیں
تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔
کیا آپ بھی لکھاری ہیں؟اپنی تحریریں ہمیں بھیجیں، ہم نئے لکھنے والوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ |