جو بھی مانگا ہے قرینے سے، ملا ہے مجھ کو
جو بھی مانگا ہے قرینے سے، ملا ہے مجھ کو
آسماں بھی ترے زینے سے ملا ہے مجھ کو
مہرباں اُس پہ رہا رحمتِ عالم ﷺ کے طفیل
لاکھ دشمن مرا کینے سے ملا ہے مجھ کو
حشر تک کم نہیں ہو گا مرے ساقی ﷺ وہ سرور
جو مےء عشق کے پینے سے ملا ہے مجھ کو
اُن کی محنت سے ہوئی ہے کَلِمہ گو یہ زباں
یہ ثمر اُن کے پسینے سے ملا ہے مجھ کو
مر بھی جاؤں نہ مگر حق سے پھروں جیتے جی
یہ سبق آپ ﷺ کے جینے سے ملا ہے مجھ
اے خدا اُس کی حفاظت کی مجھے دے توفیق!
جو محمد ﷺ کے خزینے سے ملا ہے مجھ کو
اپنی خوش بختی پہ پیار آنے لگا ہے یاور!
نعت کا شعر مدینے سے ملا ہے مجھ کو
Title Image by Afdhal Haris from Pixabay

تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔
کیا آپ بھی لکھاری ہیں؟اپنی تحریریں ہمیں بھیجیں، ہم نئے لکھنے والوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ |