آستانہ عالیہ خوشبوئے مدینہ نقیبیہ میں تعزیت ریفرنس
اٹک(ڈاکٹرمحمدسعیدخٹک سے) بانی و پرنسپل جامعہ حقانیہ اٹک کینٹ علامہ پیر مفتی ابو طیب رفاقت علی حقانی نے کہاہے کہ علامہ پیر سید عبدالقادر جیلانی آستانہ عالیہ جیلانیہ حسینیاں شریف اسلام آباد جنہیں ان کے آستانہ میں وفات کے بعد ہزاروں محبین کی موجودگی میں دفن کیا گیا نے پاکستان اور یورپ میں بھی اسلام کی ترویج کے لیے بے شمار خدمات انجام دیں حق کا علم بلند کیا اور کئی غیر مسلموں کو مسلمان کیاان خیالات کا اظہارانہوں نے آستانہ عالیہ خوشبوئے مدینہ نقیبیہ میں تعزیت ریفرنس کی صدارت کرتے ہوئے کیا،جس سے دیگر علمائے کرا م نے بھی خطا ب کیا انہوں نے کہاکہ مرحو م کے شاگرد رشید بھی مفکر اسلام علامہ پیر عبدالقادر ایم اے ایل ایل بی بھی سات سال قبل رحلت فرما گئے جن کی خدمات روز روشن کی طرح عیاں تھیں
علمائے کرام انبیاء کرام علیہم السلام کے وارث ہیں یکے بعد دیگرے یہ سلسلہ جاری رہے گا،انہوں نے ممتاز روحانی پیشوا پیر بادشاہ کے مرید خاص سابق خطیب قدیمی مسجد اٹک صدر ڈھک آزاد کشمیر مولانا محمد حنیف رضوی ،مسجد نعیم مرزا،ممتاز بر صغیر کی عظیم روحانی پیشوا بابائے قوم ملک حسام الدین اعوان کے نواسے اور ممتاز سیاسی سماجی شخصیت ملک عبدالرحیم اعوان کے بھانجے اور ممتاز عالم دین اسلام آباد میں دھیمے انداز والی آواز رویت ہلال کمیٹی کے ممبر مفتی ضمیر احمد ساجد کے پھوپھی زاد بھائی کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا جن کا خلا برسوں پر نہ ہو سکے گا،مولانا محمد حنیف رضوی ہمہ جہت شخصیت کے مالک تھے،نہایت ہی نفیس ملنسار اور خوش اخلاق غریب پروراور مہمان نوازی میں بے مثال تھے،بیماری کے باوجود بھی اپنے پیر مرشد حضرت پیر بادشاہ کے عرس مبارک پر آتے مرشد سے اتنی وابستگی اور محبت تھی کہ بادشاہ کے ہاتھ سے مس شدہ شجرہ شریف پڑھتے اور دعا کرتے حالانکہ بادشاہ کے مرید خاص بابو محمد قربان مرحوم گوجرخان کے لخت جگر راجہ محمد صغیر کی خواہش پر میری تالیف گنجینہ فیض میں یہ شجرہ شریف تحریر ہے مولانا محمد حنیف رضوی کو اپنے ابتدائی درسگاہ جامعہ قادریہ حقانیہ اٹک سے بے پناہ محبت تھی اور آخر وقت تک دین کی ترویج کے لیے کوشاں رہے استاذ العلماء حضرت پیر محمد عبدالعادل قادری بادشاہ اور جامع مسجد نوری کے خطیب علامہ قاری محمد یوسف حقانی،سابق خطیب مولانا حافظ شیر احمد قادری اور وجملہ مدرسین فاضلین متعلقین متعلمین وابستگان و فیملی کے لیے عظیم صدمہ ہے دریں اثنا ممتاز صحافی کالم نگار مصنف کتب کثیرہ ڈاکٹر شجاع اختر اعوان کی والدہ کی جنازہ کی امامت سے قبل مرکزی عید گاہ میں کہا کہ ملک بھارم خان کی تیس ماہ رحلت کے بعد اہلیہ مرحومہ بھی قبرستان کی زینت تو بن گئی،تاہم ماسٹر حاجی افضال خان سمیت خاندان کو بہت صدمہ دے گئیں،علامہ مفتی رفاقت علی حقانی نے محفل قل شریف سے پوری امت مسلمہ پاکستان اور خاندان کے مرحومین کے لیے خصوصی دعاکی اس موقع پر طارق محمود بنگش،ماسٹر ہاشم خان،ماسٹر حاجی محمد افتخار، ماسٹر محمد اشفاق، فاضل و مدرس جامعہ حقانیہ اٹک کینٹ،ڈاکٹر علامہ محمد یاسر اعوان، صاحبزادہ ملک رجب علی حقانی اعوان ،چیئرمین نوجوان الفلاح ودیگر موجود تھے۔
تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔
کیا آپ بھی لکھاری ہیں؟اپنی تحریریں ہمیں بھیجیں، ہم نئے لکھنے والوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ |