ہر وقت اور ہر حال میں قرآن کی تلاوت کرو۔
(الکافی، جلد 8، صفحه 79)
زمین، زندگی اور زمانہ
نخلِ وفا کو پھولنے پھلنے بھی دیجیے
دل میرا جل اُٹھا ہے تو جلنے بھی دیجیے
مورخ کی پہلی ذمہ داری اس کے ذاتی عقائد و ہمدردیوں کے خلاف ایک چوکیدار کی سی ہوتی ہے ، تاکہ وہ لکھا جائے جو ہوا تھا نہ کہ جو ہونا چاہئے تھا۔
سلطان محمودبسمل کی شاعری، عصرِ جدید کے مصنوعی پن کے خلاف سیدھی سادی انسانی معروضیت اور سچے جذبات کی شاعری ہے
ہم غمزدوں کے غم کا مداوا تمہی تو ہو
فرقت نصیب دل کا سہارا تمہی تو ہو
مدثر بن کے آئے ہیں مزمل بن کے آئے ہیں
وہ کل آیات قرآنی کا حاصل بن کے آئے ہیں
تاریخ آج تک اس جیسی کوئی دوسری شخصیت سامنے نہیں لا سکی جو فتنہ پروری ، چالاکی ،ذہانت اور خطرناکیت میں اس کی ہم پلہ قرار دی جا سکے
ہم جس عہد میں زندہ ہیں اس کا تو کیا ہی کہنا ۔عصرانے، ظہرانے اور عشائیوں میں پکوانوں کی گنتی اور بعد از تقریب بچ جانے والے انبار کا وزن ہی محال ہے