ڈاکٹر عبدالقدیر خان 1936ء میں انڈیا کے شہربھوپال میں پیدا ہوئے
شخصیات
آپ کااصل نام محمد انور ملک ہے۔انور جلال کےقلمی نام سے پہچانے جاتے ہیں۔1944 میں کیمبل پور (حال : اٹک ) میں ملک عطا محمد کے گھرپیدا ہوئے
وارثی جدید دور کے ایک اہم نمائندہ شاعر ہیں۔انہوں نے نظم ،غزل،رباعی،قطعہ،دوہا،ماہیا،ثلاثی،ہر صنف میں طبع آزمائی کی ہے اور ان میں سے ہرصنف کو کامیابی سے برتا ہے
وسنا رہوے گراں“کی شعریات کی فکری و فنی سے کہیں زیادہ لسانی اہمیت واضح ہے۔انہوں نے ٹھیٹھ مقامی لفظیات سے نہ صرف نئی نسل کو متعارف کرایا
انجم ؔصدیقی کے یہاں تصوف اور تغزل کا ایک ایسا حسین امتزاج ملتا ہے جس کی مثال اردو کے شعراء میں بہت کم ملتی ہے
بسمؔل غزل اور قطعہ کو اپنے اظہار کا ذریعہ بناتے ہیں اورنظم کا پیمانہ وہ صرف اس وقت استعمال کرتے ہیں جب انہیں اپنے وطن یا اپنے عقائد کے حق میں کچھ کہنا ہو
قمر جرولی ؔکی شاعری سماجی اور معاشرتی عکاس کی ترجمانی کرتی نظر آتی ہے ،کیونکہ ان کے یہاںاردو، اودھی اور ہندی کے کلام ان کے وقار میں اضافہ کرتے نظر آتے ہیں۔
میر سیّد امیر ماہ ؒبہرائچ کے مشہور ومعروف مشائخ طریقت میں تھے۔ سیّد علاء الدین المعروف بہ علی جاوریؒ سے بیعت تھی۔
چودھویں کا چاند مشرق میں کوئی دس درجہ کے زاویہ پر چمک رہا تھ مجھے یوں لگ رہا تھا کہ آسمان سے قدسیوں کی ایک جماعت اتر آئی ہےجو ان کو خراجِ تحسین پیش کر رہی ہے۔
آپ نے اٹک شہر میں ایک ادبی تنظیم “کاروان قلم ” کی بنیاد رکھی جو کہ آج تک ادب کے فروغ کے لیے کوشاں ہے۔