ملہو والا کے آئین کے مطابق مرغی صرف تین مواقع پر پکانے کی اجازت تھی۔
ڈاکٹر عبدالسلام
باجرے کے سٹوں کا اپنا لطف تھا۔ کچا سٹا یا چھلی کی طرح بھونا ہوا سٹا تلی...
گندم کٹائی ، گہائی اور بھوسا کھلیان ( کھلواڑے) سے گھر پہنچانے کےلئے زیادہ بندوں کی...
ہمارے گاؤں میں چیبڑ کی کمیابی کی وجہ سے اس کا رواج نہیں تھا ۔پتہ چلا...
دیہاتی زندگی میں کوشش ہوتی تھی کہ کوئی چیز دکان سے نہ منگانی پڑے ۔ حلوہ کھانے...
تنور سے اُتری ہوئی روٹی میں انگلیوں سے کیے گئے گڑھے( ڈگھے) بنائے جاتے، جن میں...
ہماری دادی جان کا نام نور جہان تھا۔ ان کے تین بھائی اور دو بہنیں تھیں
ابتدائی طبی امداد کے طور پر مجھے گرم دیسی گھی دیا گیا جس میں کالی مرچ تھی۔...
کالج کے اساتذہ کو برق صاحب کی طرف سے مرزا صاحب کا مذاق اڑانا پسند نہ...
مجھے فاروقی صاحب کا اٹھنا بیٹھنا، لباس پہننا یاد ہے.. یہ سب لکھنوی ثقافت کے قریب...