محبتوں کے ہر ایک قصے کے ہم نشاں تھے تو تم کہاں تھے
کیمبل پور
ضلع اٹک کا اولین اور قدیم نام کیمبل پور تھا جو سر جان کیمپبل سے موسوم تھا۔
چند ٹکوں کی خاطر اس علاقے کے ھزاروں درخت کاٹ دئے گئے تاکہ پلاٹ بیچ کر دولت جمع کی جاسکے
یہ بات آپ کے مشاہدے میں بھی آئی ہوگی کہ اکثر لوگ ایک دوسرے کا نام بگاڑ کر انہیں مخاطب کرتے ہیں جو کہ اکثر اوقات تو بڑے عجیب و غریب و معیوب ہوتے ہی
تیسری قسط میں ہم سول ھسپتال تک پہنچے تھے ، جسےشھر کے وسط سے بہت دور ، ویرانے میں تعمیر کیا گیا
جس رفتار سے رواج پذیر ہے وہ دن دور نہیں جب نماز باجماعت بھی شامل عنوانات بالا ہو جائے گی۔
وہ کیمبل پور کیسا ہوگا ، جس کی شان میں میرے مانموں ، پنجابی زبان کے نامور شاعر اور فرزند کیمبل پور ، مرحوم حکیم تائب رضوی نے اتنی پیاری نظم لکھی
جنوبی وزیرستان کے ایک چھوٹے سے گاوں میں دو دوست اجو اور نجو رہتے تھے۔ پورا گاوں دونوں کی دوستی کی مثالیں دیتا تھا۔ اجو وطن سے بہت محبت کرتا تھا
اللہ کے اس مہینے میں جسقدر ممکن ہو عبادات بجا لائی جائیں ۔ مسلم امہ اگرچہ فرقوں میں بٹ چکی ہے