وہ عالم بالا کے مکیں ہو کے عالم دنیا کے لیے نایاب ہوگئے لیکن ان کے افکار اور کردار ہمیشہ تابندہ رہیں گے ۔
مسقط
کیمپ کا آغاز امام بارگاہ کے مرکزی ھال میں ایک تقریب سے ہوا جس کی ابتداء تلاوت قرآن پاک سے کی گئی ۔
عُمان پاکستان کا سب سے قریب تر ہمسایہ ہے اور یہاں سے کراچی تک کا سفر صرف 1 گھنٹہ اور 15 منٹ کا ہے، اور دونوں ممالک کی ایک دوسرے کے ساتھ سمندری حدود مشترک ہیں۔
سعودی عرب میں عرصہ 30 سال سے مقیم پاکستانی شاعر محمد اسلم قمر جو کہ ایک پیشہ ور حکیم بھی ہیں گذشتہ دنوں ایک نجی دورے پر مسقط تشریف لائے
یہ بات آپ کے مشاہدے میں بھی آئی ہوگی کہ اکثر لوگ ایک دوسرے کا نام بگاڑ کر انہیں مخاطب کرتے ہیں جو کہ اکثر اوقات تو بڑے عجیب و غریب و معیوب ہوتے ہی
سلطنت عمان جسے پاکستان میں اس کے دارالحکومت ، مسقط ، کے نام سے جانا اور پہچانا جاتا ہے
ہماری نئی نسل تاریخ سے آگاہ نہیں ۔ نصابی کتابوں میں بھی اس بات کی کوشش نہیں کی گئی کہ آنیوالی نسلوں کو حقائق سے روشناس کرایا جاسکے ۔ یہی نہیں بلکہ 1971 کے بعد سے پاکستان میں جس سیاسی طرز عمل اور سوچ نے اودھم مچایا ، اس کے نتیجے میں سچ اور جھوٹ گڈ مڈ ہوکر رہ گیا اور آج کا ہمارا نوجوان یہی سمجھتا ہے کہ جنرل نیازی ڈرپوک تھا
زندگی لفظوں کی شطرنج ہے ‘ ابنِ صفی نے زندگی کی عملی تفسیر پانچ لفظوں میں بیان کردی تھی سارا کھیل ہی لفظوں کا ہے پہلی بازی سے آخری چال تک نیکی بدی ، دِن رات ، روشنی تاریکی کی طرح لفظوں کے سفید و سیاہ مُہرے اپنی مثبت اور منفی چالوں کے ساتھ ہمارے اندر اور ہمارے باہر ہمیں مضبوط یا کم زور بنارہے ہیں ۔