کہانی اور کہانیاں

کہانی اور کہانیاں

تحریر : مقبول ذکی مقبول ، بھکر

ماضی حال و مستقبل میں اس کا تقابل ضروری ہے ۔ اس سے صرف روشنی ہی نہیں ملتی بلکہ روشن مستقبل کے کامیاب خواب بھی ملتے ہیں ۔ اس طرف قلم کاروں نے اپنی ذمہ داری نبھاتے ہوئے توجہ دلائی ہے ۔ آج کے کہانی کاروں میں ڈاکٹر محمد ایوب (فیصل آباد) ممتاز احمد ( سرگودھا) ارم زہرا ( کراچی) مجید احمد جائی ( ملتان) صفدر علی حیدری ( اچ شریف) اور ان میں ایک پیارا نام میرے پیارے دوست ڈاکٹر طارق محمود آکاش کا بھی ہے ۔ جن کا تعلق ڈاکٹر علامہ اقبال رحمتہ اللہ علیہ اور فیض احمد فیض کے شہر سیالکوٹ سے ہے ۔

کہانی اور کہانیاں


چار پانچ دہائیوں قبل کی منظر کشی کرنا فلیش بیک کے ذریعے ڈاکٹر طارق محمود آکاش کا کمالِ فن تو ہے ہی ہے اور حال کی صورتِ حال کو ٹچ کرنا کمالِ مہارت بھی ہے ، ماضی سے سبق سیکھنے کا درس بھی ان کے ہاں موجود ہے ۔
٫٫ کہانیاں ،، کی صورت ایک گاؤں کی تاریخ ہے جو دل چسپ ہونے کے ساتھ ساتھ نوحہ بھی ہے ۔ سماجی رویوں کی عکاسی بھی ہے کلچر و تہذیب بھی۔۔۔ کوچوان کے نام سے تانگہ کو زندہ کرنا نوجوان نسل کے لئے بہت ضروری تھا ۔
اس حوالے سے ڈاکٹر طارق محمود آکاش مکمل طور پر کامیاب نظر آتے ہیں ۔ ایک تانگے والے کے کردار کو مثالی کردار اور اس کے اپنے رنگ و روپ میں قائم رکھنا کہانی نگار کا حسنِ کمال و جمال ہے ۔ کامیاب کہانی کی تعریف یہ ہے کہ 1۔ قاری خود کو ساتھ سمجھتا ہے ۔2۔ سادہ الفاظ کا چناؤ ہوجانا 4۔ قاری کے دل ودماغ پر اثر کرنا اور اس سے سبق سیکھنا ۔ یہ تمام تر خوبیوں سے مزید کہانیوں کا مجموعہ ٫٫کوچوان ،، ایک شاندار تخلیق ہے ۔


جس کا نوجوان نسل کے لئے مطالعہ کرنا ضروری ہے ۔ مختلف کہانیوں میں کوچوان کا کردار نمایاں طور پر نظر آتا ہے ۔ جو قاری کو تجسس پیدا کرتا ہے کہ نتیجہ تک پہنچنے میں سانس تک نہیں لیتا ۔ ان کی کہانیوں میں زیادہ تر قابلِ ذکر بادشاہ ، کچادھاگہ ، تاجی کوچوان ، کرم پور اور بابا دینو شامل ہیں ۔ دعا ہے خالقِ اکبر سے ڈاکٹر طارق محمود آکاش بھائی اسی طرح اچھی و معیاری کہانیاں تخلیق کرتے رہیں ۔ آج کے انسان کو ایک بار پھر سے کہانی کہنے اور سننے کی ضرورت ہے ۔ دعا ہے کہ آکاش صاحب ادب کے آکاش پر ہی رہیں۔ آمین

تحریریں

تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

streamyard

Next Post

پیپلزپارٹی اور نون لیگ کا وراثتی موازنہ

پیر جنوری 15 , 2024
بلاول بھٹو زرداری نے کہا: “شکار کا موسم ہے اور ہم مل کر اب شیر کا شکار کریں گے۔ بلاول بھٹو نے یہ سیاسی بیان نون لیگی اشرافیہ کے خلاف
پیپلزپارٹی اور نون لیگ کا وراثتی موازنہ

مزید دلچسپ تحریریں