جمیلہ ہاشمی کی تلاش بہاراں

جمیلہ ہاشمی کی تلاش بہاراں

“تلاش بہاراں” میں “تلاش معنی” کی تگ و دو کرنا سراب کے پیچھے بھاگنے کے مترادف ہے کیوں کہ وہ کیا کہنا چاہتی ہیں, اس رمز کو جاننے کے لیے آپ کو پڑھنے کے ساتھ ہر صفحے کا خلاصہ بھی لکھنا پڑے گا, پھر لکھے گئے ہر صفحہ کو دو دو لائنوں میں ڈھالنا ہو گا. جب اس سارے ملخص کو آپ پڑھیں گے تو اپنی حماقت پر ضرور ہنسیں گے کیونکہ “کھودا پہاڑ نکلا چوہا” والی کہاوت رہ رہ کر کر اس کاربے کاراں پر سیخ پا کرے گی. لائی جائی نس کا فلسفہ ترفع واقعی درست ہے کہ اعلی خیالات کو ادنی الفاظ میں یا ادنی تصور کو پرشکوہ الفاظ میں بیان کرنے سے بیانیہ کی وقعت ختم ہو جاتی ہے لیکن جمیلہ ہاشمی کا کمال ہے کہ اس نے کہانی سے عاری(یا مختصر ترین کہانی) کو الفاظ کے جادو, بیان کی رنگینی, لفظوں کے انتخاب اور منظر نگاری کے حسن سے اتنا دلکش اور سنسنی خیز بنا دیا ہے کہ قاری کہانی کے دوہرے پلاٹ میں گھومتا گھومتا چکرا تو جاتا ہے لیکن پورے ناول کا مطالعہ کرنا فرض سمجھتا ہے۔

بہرحال جہاں تک میں سمجھ پایا ہوں کہ تلاش بہاراں میں عورتوں کی گھٹن اور تلخ زندگی کا ذکر اور اس کے تدارک کی کاوشیں مذکور ہیں. وللہ عالم بالصواب

مدیر سہ ماہی دھنک رنگ فتح جنگ
لیکچرر کیڈٹ کالج مہمند
28 فروری 2023ء

تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

streamyard

Next Post

پڑسانگ، پسار، کوٹھڑی اور پوچا

جمعرات مارچ 2 , 2023
بارش اور سردی کے موسم میں پسار / برانڈے میں بنی ہوئی چلھ استعمال ہوتی چھت پر جانے کے لئے سیڑھیاں بہت کم گھروں میں تھیں ۔
پڑسانگ، پسار، کوٹھڑی اور پوچا

مزید دلچسپ تحریریں