پاکستان میں جمہوریت کا عالم شاید سب سے بڑا مذاق ہے۔ جسطرح مظفر آباد کی سوغاتیں یا لاہور کی فلودے والی فائل مشہور
جمہوریت
جمہوریت میں جھوٹ پر مبنی پروپیگنڈا کسی ملک کی عوام کی ذہن سازی کرنے کا بدترین سیاسی ہتھیار ہے۔
الیکشن جمہوریت کا جزو لاینیک ہیں جن کے بغیر عوامی نمائندے چننے کا پراسیس مکمل کرنا ممکن نہیں ہے۔ الیکشن صدارتی طرز کے ہوں یا پارلیمانی
رائج نظام سے قوم و ملک کے لیئے خیر کا دریا بہہ نکلنے کی امید رکھنے والے لوگ بھولے بادشاہ ہی نہیں بلکہ وہ ‘مہا بادشاہ’ بھی ہیں۔
جمہوریت اور خواندگی کسی بھی مہذب معاشرے کے دو اہم ترین جزو ہیں۔ دونوں ایک دوسرے سے باہم متصل اور ایک دوسرے پر منحصر ہیں
قدیم یونان کو جمہوریت کی جنم بھومی متصور کیا جاتا ہے جس کے آثار 600سال قبل از عیسوی اور ’’بدھا‘‘ کی پیدائش (564 ق م) سے جا ملتے ہیں۔
لاکھوں نوکریاں،روزگار کی فراوانی، وظائف ،گھروں کی تعمیر، سستا انصاف ، محمود و ایاز کی یک جائی، ایک نصاب ،خواب در خواب کا یہ سفر بڑا ہی تھکا دینے والا ہے ۔