روشن چہرے اور مقبول ذکی مقبول

روشن چہرے اور مقبول ذکی مقبول

٫٫ روشن چہرے ،، بلاشبہ ہمارے تھل دھرتی کے ایک محنتی اور ادب سے وابستہ شخص ٫٫ مقبول ذکی مقبول ،، کی شبانہ روز محنت اور ادب سے محبت کا منہ بولتا ثبوت ہے میں نے اس کتاب کو ورق بہ ورق پڑھا مقبول ذکی نے پورے پاکستان کے ادب سے وابستہ لوگ گویا سمندر کو کوزے میں بند کرنے کے مترادف ہے میں سوچتا ہوں کل کی بات ہے ۔ مقبول ادب میں محنت کی بدولت کہاں سے کہاں پہنچ گیا ہے ۔ ہمیشہ سے انسان کو شوق ہی آگے لے جاتا ہے اور علم جذبہ و لگن کی سپوٹ بھی سیراب کر سکتی ہے ۔ مقبول ذکی مقبولیت آج جب اس کی علمی کامیابی دیکھتا ہوں تو فخر ہوتا ہے مقبول چونکہ میرا پڑوسی ہے ہمارا صرف قبیلہ کا فرق ہے وگرنہ ہم ٫٫ مسات ،، یعنی کزن کے رشتے سے وابستہ ہیں پیار محبت مقبول اور اس کے خاندان کے ساتھ صدیوں سے ہے مقبول ایک شریف النفس انسان ہے ہنس مکھ گلاب کے پھول کی طرح مسکراتے ہوئے ملنا اس کی اوصاف میں سے ہیں مقبول کو جب بھی دیکھا کتاب کے ساتھ دیکھا ہے میں یہاں مقبول کو شاباش دیتا ہوں یقین کریں اتنے کم عرصہ میں محدود وسائل میں صاحبِ کتاب ہونا بہت بڑے اعزاز کی بات ہے اور کتاب ایک نہیں چار چار مقبول ایک سادہ طبعیت کا مالک ایماندار مذہب سے محبت کرنے والا اور اس کی سب سے بڑی بات جو اس کا ذریعہ نجات ہے عشق محبت محمد و آل محمد صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم ہے مقبول کی ساری شاعری اللّٰہ تعالیٰ کی حمد اور آلِ محمّد صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم کی مدح سرائی میں لکھی گئی ہے

روشن چہرے اور مقبول ذکی مقبول

٫٫ روشن چہرے ،، بھی مقبول کی بہت بڑی کامیابی ہے علم و ادب کی دنیا سے وابستہ لوگوں کے انٹرویوز ، مکالمے ، چھاپ کر علم و ادب کو زندہ رکھا مقبول ایک اچھا شاعر ہے وہاں ایک اچھا ادیب اور صحافی بھی کبھی کبھی مرحوم علی شاہ کی باتیں یاد آتی ہیں کہ وہ کہا کرتے تھے بیٹا وارث تھل دھرتی سونا ہے اس زمین جو کاشت کرو وہ اگتی ہے اس مٹی نے بہت کمال کے ادیب شاعر اور صحافی مرحوم علی شاہ کی بات کو مقبول ذکی مقبول کی شکل میں دکھا دیا ہے علی شاہ کے بعد اگر منکیرہ بھکر سے علم کے سفر کو خوش اسلوبی سے طے کر رہا ہے تو وہ مقبول ذکی مقبول ہے دعا ہے مالک لم یزل اس کو دن دگنی رات چوگنی ترقی عطا فرمائے
کتاب میں سینئرز کی آرا بھی موجود ہیں جن میں ڈاکٹر حمیدہ خانم ، ڈاکٹر صائمہ یاسمین اور صاجزادہ یاسر صابری شامل ہیں 176 صفحات پر مشتمل ہے
خیر اندیش ۔ وارث چھینہ شاعر صحافی پاکستان پوائنٹ اسلام آباد/ بھکر

waris chhina

وارث چھینہ
شاعر صحافی پاکستان پوائنٹ 
 اسلام آباد/ بھکر

تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

streamyard

Next Post

چھانگلا ولی اور بارات

بدھ دسمبر 20 , 2023
چھانگلا ولی موجِ دریا حضرت رحمت اللہ شاہ بخاریؒ زیارت گاٶں کے قریب دریاۓ سندھ کے کنارے پر عبادت میں مشغول تھے
چھانگلا ولی اور بارات

مزید دلچسپ تحریریں