چھانگلا ولی اور بارات

چھانگلا ولی اور بارات


کالم نگار:۔ سید حبدار قائم

چھانگلا ولی موجِ دریا حضرت رحمت اللہ شاہ بخاریؒ زیارت گاٶں کے قریب دریائے سندھ کے کنارے پر عبادت میں مشغول تھے ۔ دریاٸے سندھ میں کشتی کے ذریعے ایک بارات جا رہی تھی اچانک کشتی میں پانی بھر گیا اور کشتی باراتیوں سمیت ڈوب گٸی باراتیوں میں ایک شخص تیراکی جانتا تھا وہ تیر کر دریا سے بہ حفاظت باہر نکل آیا اور اس نے دولہے کی والدہ کو جا کر بتایا کہ کشتی دریا میں ڈوب گٸی ہے دولہے کی والدہ اس شخص کے ساتھ اس جگہ پر آٸی جہاں کشتی ڈوبی تھی اس علاقے کے لوگ چھانگلا ولی کی کئی کرامات سے واقف تھےچناں چہ وہ عورت آپ کے پاس روتی ہوئی آئی اور عرض کیا کہ میرے بیٹے کی بارات ڈوب گٸی ہے آپ دعا کیجیے کہ سارے باراتی بچ جائیں اور کشتی بھی سازو سامان کے ساتھ بہ حفاظت اوپر آ جائے اور دل ہی دل میں منت مانگی اگر سب بچ گٸے تو میں آپ کے لنگر پر بکرا دوں گی آپ نے اللہ کی بارگاہ میں دعا مانگی تو دیکھتے ہی دیکھتے کشتی باراتیوں سمیت پانی سے باہر نکل آئی اور لوگوں نے اللہ کا شکر ادا کیا۔ وہ ایسے مومن تھے جن کی زبان سے نکلی ہوئی ہر دعا پوری ہوتی تھی ایسے مومنین کے لیے علامہ اقبالؒ کا قلم ہمیشہ لکھتا رہا اقبالؒ کی شاعری میں ڈھلے فن پاروں کے عکس ہائے جمیل کا ان فرخندہ بخت اشعار سے اندازہ لگائیں کہ کیا خوب باتیں تحریر کی ہیں ملاحظہ کیجیے

کشاد در دل سمجھتے ہیں اس کو
ہلاکت نہیں موت ان کی نظر میں
دل مرد مومن میں پھر زندہ کر دے
وہ بجلی کہ تھی نعرۂ لا تذر میں
عزائم کو سینوں میں بیدار کر دے
نگاہِ مسلماں کو تلوار کر دے

چھانگلا ولی اور بارات

اس دن سے لے کر آج تک اس علاقے کے پٹھان جب بھی شادی کرتے ہیں تو آپ کے مزار مبارک پر آ کر بکرا ذبح کر کے زائرین اور غریبوں میں بانٹ دیتے ہیں ۔ یہ بارات خوشحال گڑھ سے بذریعہ کشتی آ رہی تھی۔ خوشحال گڑھ سے کوہاٹ تک جو افراد کشتی میں موجود تھے وہ سارے کے سارے کرامت دیکھ کر آپ کے مریدین میں شامل ہوگئے۔ ہر طرف آپ کی کرامت کا چرچا ہوگیا اور وہ آپ کے ہاتھ سے دولتِ اسلام کے خزانے لوٹ کر لے جانے لگے

یہ کرامت حضرت غوث پاکؒ سے بھی منسوب ہے لیکن آج بھی خوشحال گڑھ کے بزرگوں سے پوچھیں تو وہ چھانگلا ولی موجِ دریاؒ کا نام ضرور لیں گے۔ اور یہ ضروری بھی نہیں کہ ایک ولی کی کرامت دوسرا ولی دہرا نہ سکے ضرورت پڑنے پر بہ حکمِ خدا سب کچھ ہو سکتا ہے ۔ یہ کرامت میں نے اپنے والد محترم سید کرم حسین شاہ ولد سید فضل حسین شاہ بخاری سے سنی ہے جو نسل در نسل ان تک پہنچی ہے ۔ حضرت رحمت اللہ شاہ بخاریؒ کی اولاد بھی ولی ہے اگر ان کا ذکر نہ کیا جاۓ تو موضوع تشنہ رہ جاۓ گا۔ میرے اپنے الفاظ چھانگلا ولی حضرت رحمت اللہ شاہ بخاریؒ کو یوں خراجِ عقیدت پیش کرتے ہیں

نکالی تھی بارات جس نے دعا سے
وہی چھانگلا ہے وہی چھانگلا ہے

مجھے جد بھی خالق نے ایسی عطا کی
کہ جس کی دعاوں سے گلشن ہرا ہے

آخر میں اللہ پاک سے دعا ہے کہ ہمیں بھی اولیا کرام کی محبتوں سے نوازے اور ان کے قول و فعل پر عمل کی توفیق عطا فرماۓ۔ آمین

تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

streamyard

Next Post

موٹاپا کیسے کم کیا جائے؟

جمعرات دسمبر 21 , 2023
یہ سوال اگر اپ کسی بھی شخص سے پوچھیں تو اس کا جواب ہاں ہی ہوگا کیونکہ ہم غیر تربیت یافتہ قوم ہیں اور مہذب عادات ہم میں کم ہی پائی
موٹاپا کیسے کم کیا جائے؟

مزید دلچسپ تحریریں