مدثر بن کے‌ آئے ‌ہیں مزمل بن کے آئے ہیں

مدثر بن کے‌ آئے ‌ہیں مزمل بن کے آئے ہیں
وہ کل‌ آیات قرآنی کا ‌حاصل بن کے آئے ہیں

شعاع مہر حسن ماہ ‌کامل بن کے آئے ہیں
وہ سینے سے لگا لینے کے قابل بن کے آئے ہیں

یہ وہ بحرِ سخا فیاض کامل بن کے آئے ہیں
فرشتے ان کے دروازے پہ سائل بن کے آئے ہیں

جو دل وحی خدا سمجھا ہے وہ دل بن کے آئے ہیں
جہاں قرآں اترا‌ ہے وہ منزل بن کے آئے ہیں

شعورِ‌ ناخدائے ‌ کشتئ دل بن کے آئے ہیں
وہ ہر اک بحرِ بے پایاں کا ساحل بن کے آئے ہیں

Shoq

شوقؔ بہرائچی

بانی مدیر و چیف ایگزیکیٹو | تحریریں

فطرت مری مانند نسیم سحری ہے

رفتار ہے میری کبھی آہستہ کبھی تیز

پہناتا ہوں اطلس کی قبا لالہ و گل کو

کرتا ہوں سر خار کو سوزن کی طرح تیز

تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

streamyard

Next Post

بحار الانوار میں شیعہ کی وضاحت

جمعہ اکتوبر 15 , 2021
زیادہ رونے کی وجہ سے ان کی آنکھیں سفید ہو جاتی ہیں زیادہ روزے رکھنے کی وجہ سے ان کے پیٹ اندر دھنس جاتے ہیں دعا کرتے کرتے ان کے ہونٹ خشک ہو جاتے ہیں
Bihar_al-anwar_Beirut

مزید دلچسپ تحریریں