اگر ہم اپنے آپ کو محبانِ اہل بیت رسولؐ میں شمار کرتے ہیں۔ تو ہمیں آپؐ کے فرامین اور اعمال کو اپنانا ہو گا ۔ آپ کے درخشاں و معطر اسوہ پر عمل پیرا ہونا ہو گا
نماز شب
اور اُس دن جب پہاڑ ایسے ہوں گے جیسے دھنکی ہوئی رنگین اون، اور اس دن جب آسمان پھاڑ دیا جائے گا، جب زلزلے آئیں گے، جب صور پھونکا جائے گا
انسان نماز شب کے لیے اٹھتا ہے تو اللہ رب العزت اپنے فرشتوں سے مخاطب ہو کر فرماتا ہے کہ دیکھو میرا بندہ میری بندگی کرنے کے لیے اپنے سکون کو ترک کر رہا ہے اس لیے میرے اس بندے کے لیے رحمت کی دعا کرو
نماز شب کی کیا عظمت ہے؟ ایک روایت میں ہے کہ آپ نے اپنی ساری زندگی میں نماز شب کو کبھی ترک نہیں کیا اور حالت اسیری میں بھی
نمازِ شب نور کی ایک کیفیت کا نام ہے! نماز شب وجدانِ روح کی عظمت کا نام ہے۔ اسی لیے نماز شب پڑھنے والے کی آنکھوں میں نور اور طبیعت میں سکون نظر آتا ہے
اگر آئمہ معصومین رات کی تنہائیوں میں اپنی نورانی جبینوں کو سجدہ ریز کریں تو محب کو نمازِ شب کا دامن تھام کر سچا حبدار اور مومن بننے کا ثبوت دینا چاہیے۔
نمازِ شب اور قرآن حکیم کے حسیں امتزاج سے شب کی ہر ساعت نور میں جلوہ طور کا سماں پیش کرتی ہے ہر لمحہ نکھر کر گلاب بن جاتا ہے
آج ملت اسلامیہ بی بی زینبؑ کی مقروض ہے وہ عظیم بی بی جس کا کچھ نہ بچا لیکن ہمارے پردے اور ہماری عزت و ناموس کو بچا گئی ہے
سبحان اللہ ! نمازِ شب کی کیا شان ہے ؛ کیا عظمت ہے؛ کیا عرفان ہے
قرآن و سنت کی روشنی میں نمازِ شب کی فضیلت کا اندازہ لگانا ہو تو اللہ رب العزت کی درخشاں کتاب قرآن مجید کا مطالعہ کیجیے