علاقہ چھچھ علمی دنیامیں بخارا اور سمرقند کے نام سے جانا جاتا ہے۔
شاہ افغانستان محمودشاہ درانی کے وزیر فتح خان اور پنجاب کے حکمران رنجیت سنگھ کے درمیان 1812ء میں قلعہ رہتاس ضلع جہلم میں معاہد ہوا
حبدار قائم نقوی کی یہ کہانیاں پڑھ کر مجھے یوں محسوس ہوتا ہے کہ وہ قاری کی انگلی پکڑ کر گلگت اور سیاچن کی سیر کروا رہے ہیں
ہک واری میں اُسّاں دسیا میں ماسٹر شاہ فردوس ہوراں نا پُتر آں تے وت اُس توں بعد مانہہ دسنے نی لوڑ نئیں پئی
ظلم و فساد کا خاتمہ اور دنیا میں امن، انصاف، خوشحالی، بین الاقوامی تعمیر و ترقی اور بین المذاہب اشتراک کیسے ممکن ہے؟
عرصہ ہوا سوچ رہا تھا کہ اپنے خیالات جو رہ رہ کر ذہن میں اٹھتے ہیں انھیں تحریر میں لاؤں اب جب کہ زندگی کے چوالیس (44) سالوں کے طلوع و غروب دیکھ چکا ہوں۔
لاکھوں نوکریاں،روزگار کی فراوانی، وظائف ،گھروں کی تعمیر، سستا انصاف ، محمود و ایاز کی یک جائی، ایک نصاب ،خواب در خواب کا یہ سفر بڑا ہی تھکا دینے والا ہے ۔
آج سے ہمارے خالصہ کا نام سنگھ ہو گا۔سنگھ کا مطلب ہے شیر۔پھر اپنا نام گوبند رائے کی بجائے گوبند سنگھ رکھا۔پراتن جنم ساکھی بھائی بالا مترجم گیانی سوہن سنگھ وڈالوی مطبوعہ امرتسر میں گورونانک جی ،بابا ولی قندھاری وجہ تسمیہ گوردوارہ پنجہ صاحب کا واقعہ بڑی تفصیل سے لکھا ہوا ہے