اظہار ؔ صاحب کی پیدائش صوبہ اتر پردیش کے علاقہ اودھ کے تاریخی شہر بہرائچ میں ۲۱؍ نومبر ۱۹۴۰ء کو حکیم محمد اظہرؔ وارثی کے یہاں ہوئی۔
بہرائچ
عبد الرحمن خاں وصفیؔ بہرائچی ضلع بہرائچ کے ایک مشہور استاد تھے۔ وصفی ؔصا حب کی پیدائش ۲۲؍اکتوبر ۱۹۱۴ءکو شہر کے محلہ میراخیل پورہ بہرائچ میں ہوئی تھی۔
1857ءکی پہلی جنگ آزادی کے بعد مسلمانان ہند پر جو ظلم وستم توڑے گئے وہ ہم سوچ ہی نہیں سکتے جو لوگ ملک کے حاکم تھے ان کو سب سے زیادہ انگریزوں کے جور و ستم کو
دنیا میں اس طرح سے کچھ الجھے ہوئے ہیں سب
عقبی ٰ کو اک فسانہ ہی سمجھے ہوئے ہیں سب
مغل بادشاہ اکبر کے دور میں انتظامی ڈیویڑن میں بہرائچ سرکار کے طور پر جانا جاتا تھا جس میں موجودہ ضلع کے علاوہ گونڈہ اور کھیری ضلعوں کے کچھ حصہ بھی شامل تھے
وارثی جدید دور کے ایک اہم نمائندہ شاعر ہیں۔انہوں نے نظم ،غزل،رباعی،قطعہ،دوہا،ماہیا،ثلاثی،ہر صنف میں طبع آزمائی کی ہے اور ان میں سے ہرصنف کو کامیابی سے برتا ہے
انجم ؔصدیقی کے یہاں تصوف اور تغزل کا ایک ایسا حسین امتزاج ملتا ہے جس کی مثال اردو کے شعراء میں بہت کم ملتی ہے
حاجی شفیع اللہ شفیعؔ بہرائچی کی پیدائش 1902ء میں اتر پردیش کے تاریخی شہربہرائچ کے محلہ برہمنی پورہ چوک بازار میں حاجی براتی میاں نقشبندیؒ چونا والے کے یہاں ہوئی تھی۔
شمالی ہندکا بہرائچ نامی تاریخی شہرریاست اترپردیش کے صدر مقام لکھنؤ سے تقریباً سواسو کلومیٹر دور ملک نیپال کی سرحد کے قریب واقع ہے۔
سرزمین بہرائچ جسے ابدی آرام گاہ حضرت سید سالار مسعود غازیؒ ہونے کا شرف حاصل ہے