چاند میڈ ان چائنہ

چائنہ یعنی چین نے پوری دنیا کی صنعتی اور تجارتی منڈیوں میں جو ہلچل مچائی ہے اس سے تو آپ اور ہم بہت اچھی طرح واقف ہیں۔  سوئی سے لیکر جہاز تک کونسی ایسی چیز نہیں جو چین نہ تیار کر رہا ہو اور مزے کی بات یہ کہ ہر ملک کے مزاج اور قوت خرید کے مطابق ایک ہی چیز مختلف معیار کی بنانا بھی صرف چین کے ہنرمندوں کا ہی کمال ہے۔ عموماً کہا جاتا ہے کہ چین نقل کرتا ہے لیکن جناب پہلی بات تو یہ کہ نقل کے لیے بھی عقل چاہئے اور دوسری خبر جو میں آپ کو بتانے والا ہوں وہ تکنیک کی دنیا میں ایک انقلاب ہے جس کا موجد چین ہی ہے باقی اب اس کی اتباع ہی کریں گے۔

شاعر نے کہا تھا

کہا ہے اک نجومی نے تم ملو گے ہمیں

زمیں سے چاند تلک ایک راستہ ہوگا

لیکن صاحب چین تو  شاعری سے بھی آگے نکل گیا اور اپنا چاند ہی بنا ڈالا ،  جی !  ایک اطلاع کے مطابق چین ایک ایسا مصنوعی چاند تیار کر رہا ہے جس کی روشنی اصل چاند سے آٹھ گنا زیادہ ہوگی۔ کہا جارہا ہے کہ یہ چاند خلا میں 2022ء کے دوران ہی بھیج دیا جائیگا اور یوں یہ دنیا میں پہلا انسانی تیار کردہ چاند ہوگا۔

iattock

تفصیلات کے مطابق چینی سائنسدانوں نے منعکس کرنے والے مادے سے ایک ایسا چاند نما سیارچہ تیار کر لیا ہے جو خلا میں بھیجے جانے کے بعد چاند ستاروں کی صف میں جا شامل ہوگا اور سورج کی روشنی کو اصل چاند کی نسبت آٹھ گنا زیادہ روشن زمین ہر منعکس کرے گا۔ فی الحال یہ چاند چین کے صرف ایک شہر میں ہی نظر آئیگا یا باالفاظ دیگر نصب کیا جائیگا اور اس کا مقصد تفریح یا خوبصورتی نہیں بلکہ یہ ہے کہ شہر میں جلنے والی اسٹریٹ لائٹس کا خرچ بچایا جا سکے۔ یہ چاند زمین سے پانچ سو کلومیٹر کی دوری پر ہوگا جبکہ اصل چاند تقریباً تین لاکھ اسی ہزار کلومیٹر فاصلہ رکھتا ہے زمین سے۔ تو بنیادی طور پر یہ اسٹریٹ لائٹس کا خرچ بچانے کے لیے بنایا گیا ہے کیونکہ شہر جتنا بڑا ہوتا ہے اسٹریٹ لائٹس کا خرچ اتنا ہی زیادہ ہوجاتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ قدرتی آفات مثلاً سونامی یا زلزلہ وغیرہ کی صورت میں بھی کار آمد ہوگا کیونکہ ایسی صورتحال میں بجلی کا نظام مفلوج ہوجاتا ہے۔

چائنہ ڈیلی کے مطابق چین کے جنوب مغربی صوبے سیچوان کے شہر چینگ ڈو میں ‘روشن سیارے’ تیار کیے جارہے ہیں جو عنقریب اصل چاند کے ساتھ ساتھ جگمگائیں گے۔

فی الحال یہ چاند تجرباتی مراحل میں ہے اور امید کی جارہی ہے کہ جلد ہی اسے خلا میں بھیج دیا جائیگا۔ اس کامیاب تجربے کے بعد دیگر شہروں کے لیے بھی چاند تیار کیے جائیں گے۔

کیسا لگے گا جب آنے والے زمانے میں ہر شہر کا اپنا چاند ہوا کرے گا؟ اور ہمارے ہاں اس سے کیا سلوک کیا جائیگا لاؤڈ اسپیکر کی طرح کافر قرار دیا جائیگا یا ؟

پردہ اٹھنے کی منتظر ہے نگاہ

مآخذ:

چائنہ ڈیلی

اکنامکس ٹائمز

بانی مدیر و چیف ایگزیکیٹو | تحریریں

فطرت مری مانند نسیم سحری ہے

رفتار ہے میری کبھی آہستہ کبھی تیز

پہناتا ہوں اطلس کی قبا لالہ و گل کو

کرتا ہوں سر خار کو سوزن کی طرح تیز

تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

streamyard

Next Post

کیمبل پور سے اٹک تک -9

بدھ جون 2 , 2021
زمینداروں اور جاگیرداروں کے اس ضلع میں ، بھٹو مرحوم کے نعرہء سوشلزم کو لیکر ، کوئی امیدوار سامنے آنے کی جرآت نہیں کرپارھا تھا

مزید دلچسپ تحریریں