اٹک کی وہ زمین جو دریائے ہرو میں سلطان پور سے نیچے کٹ لگا کر اور وہ زمین جو چشموں اور دوسرے ندی نالوں میں کٹاؤ ڈال کر سیراب کی جاتی ہے آبی کہلاتی ہے۔
جغرافیہ
آج میں جس علم کی شمع کے متعلق لکھنا چاہتا ہوں وہ پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی اور سپورٹس بورڈ پنجاب کا ایک بہت ہی احسن قدم ہے۔
یہ مزار ٹھیکریاں میں واقع ہے ۔آنکھوں کی بیماری میں مبتلا مریض دور دراز علاقوں سے یہاں آتے ہیں
ایک قدیم مسجد “مسجد زین العابدین”کو یہ خاص فضلیت حاصل ہے کہ یہاں شیعہ،وہابی،دیوبندی ایک جگہ نماز پڑھتے دکھائی دیتے ہیں۔
یہ قصبہ اسلام آباد اور پشاور کے تقریباَ وسط میں واقع ہے۔اٹک شہر سے جانے والے اسےاٹک سےتقریباَ سات کلومیٹر شمال مشرق کی طرف پائیں گے ۔
یوں سب کچھ بدل گیا نہ وہ چکور ہیں نہ چاند پر جانے کی دھن نہ وہ فاصلہ نہ شہر ، جی ! جس شہر کا تین میلا تھا وہ تو کیمبل پور تھا
اس مضمون میں ضلع اٹک کے جنگلات میں پائے جانے والے درخت اور جڑی بوٹیوں کا تفصیلی جائزہ پیش کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ جنگلی حیات (جانور اور پرندے) پر بھی گہری تحقیق پیش کی گئی ہے۔
کالا چٹا سے جنوب اور تحصیل پنڈی گھیب کے جنوب مغرب میں نرڑہ مکھڈ کی پہاڑیاں واقع ھیں-د
کالا چٹا پہاڑ کے متعلق دلچسپ معلومات آج کا یہ مضمون عمومی طور پر تمام قارئین کے لئے اور خصوصی طور پر انکے لئے پیش کر رہی ہوں جو شدت سے اس کے منتظر ہیں۔ اس کے ساتھ ہی معزرت خواہ ہوں کہ آپکے بے حد اصرار کے باوجود تحریر […]