ان کی شاعری خال و خدِ محبوب کی تازہ کاری نہیں ہے بل کہ سماج کےبدلتے رنگوں کی عکاس بھی ہے اور جذبات کی بے کلی اور احساس کی کمیابی کا نوحہ بھی۔
تبصرہ کتب
سانحہ کربلا’انسانی تاریخ کا انتہائی دردناک سانحہ اور اندوہناک واقعہ ہے
اللہ تعالی اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا حقیقی سائبان کرم انہی شعراء کو نصیب ہوتا ہے جو حبیبِ خدا کا نعت گو بن جاتا ہے
بلا شبہ مدیر ’’ شعوروادراک ‘‘ محمد یوسف وحید نے خان پور کی معروف علمی و ادبی شخصیت حفیظ شاہد پرشعور و ادراک کا جامع شمارہ قارئین کی نظر کیا ہے ۔
مورخ کی پہلی ذمہ داری اس کے ذاتی عقائد و ہمدردیوں کے خلاف ایک چوکیدار کی سی ہوتی ہے ، تاکہ وہ لکھا جائے جو ہوا تھا نہ کہ جو ہونا چاہئے تھا۔
عاصم بخاری میں وسعت ِ مطالعہ کے ساتھ ساتھ ہمیں ان کے ہاں عمیق مطالعہ و مشاہدہ ء فطرت بھی ملتا ہے۔جو ان کی سوچ میں وسعت اور فکر میں گہرائی پیدا کرتا ہے۔
اس بات سے کسی کو مفر ہے نہ ہوسکتا ہے کہ شاعر ایک چنیدہ روح ہوتا ہے ۔ جسے مظاہرِ قدرت تخلیق ناطق ہو کر ملتے ہیں
یہ نعتیہ رنگ ذاتی کاوش سے ممکن نہیں ہوتا بلکہ اللہ رب العزت کی ذات ایسے قدسی صفات کے حامل انسانوں کو الہام کی رم جھم میں نوازتا ہے