چھانگلا ولی موجِ دریا حضرت رحمت اللہ شاہ بخاریؒ زیارت گاٶں کے قریب دریاۓ سندھ کے کنارے پر عبادت میں مشغول تھے
چھانگلا ولی
قرآن مجید میں چونٹیوں کا ذکر عقل مند اور محنتی کے الفاظ میں کیا گیا ہے اللہ تعالٰی نے چیونٹیوں کی سردار چیونٹی کے دل میں ڈال دیا
حضرت رحمت اللہ شاہ بخاریؒ نے زیارت گاٶں میں جب دیکھا کہ لوگ دودھ میں پانی ڈال کر فروخت کر رہے ہیں
چھانگلا ولی حضرت رحمت اللہ شاہ بخاریؒ کی کرامات کا دور دور تک چرچا ہو گیا تو لوگ جوق در جوق آپ سے ملنے لگے اور اسلام قبول کرنے لگے
ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ حضرت رحمت اللہ شاہ بخاریؒ المعروف چھانگلا ولی موجِ دریا عالم وجد میں جا رہے تھے
حضرت رحمت اللہ شاہ بخاریؒ ایک دفعہ بیٹھے ہوۓ تھے کہ ان کے پاس سے تربوز بیچنے والا گزرا آپ نے اسےکہا کہ ایک تربوز مجھے دے دو تو جواب میں
ٹلہ جوگیاں سے آنے والے جادوگروں نے مختلف علاقوں کے لوگوں کو اپنے جادو سے تنگ کیا ہوا تھا جس کی وجہ سے مرشد نے
اولیاۓ کرام کی زندگیوں کا مقصد قرآن و سنت کی ترویج اور معاشرے کو ظلم و استبداد سے نکالنا ہے۔
تین ڈاکو جن کا تعلق نصرانی اور ملک قوم سے بتایا جاتا ہے گھات لگا کر بیٹھے ہوۓ تھے جب انہوں نے پانی کے الٹے رخ پتھر کے بیڑے پر چند افراد
اکبر بادشاہ نے 1581ٕ میں اٹک قلعہ کی بنیاد رکھی جب اکبر بادشاہ اٹک خورد دریاۓ سندھ سے گزر رہا تھا تو اس کی نظر ایک مجذوب پر پڑی