پرائمری سکول  ملہووالہ  !سکے اور سلیٹیاں


پرائمری سکول  ملہووالہ  !سکے اور سلیٹیاں

 پرائمری سکول کی پہلی کلاسوں میں صرف دو مضمون ہوتے تھے ۔ حساب اور کتاب۔
کتاب کا کام  تختی پر اور حساب کا کام سلیٹ پر کرتے تھے ۔ رف کاپی کے نام سے بھی ہم لوگ ناواقف تھے ۔

 سلیٹ لوہے کی سات ضرب دس انچ کی پلیٹ ہوتی تھی اس کی سطح کھردری ہوتی تھی اس کی دونوں سائڈوں پر سلیٹی  سےلکھا جاتا تھا۔بعض سلیٹوں کا فریم لکڑی کا ہوتا تھا۔  سلیٹی دو قسم کی ہوتی تھی ۔۔
پتھری سلیٹی اور۔ عام سلیٹی پتھری سلیٹی کے ساتھ لکھنے سے آواز بھی  پیدا ہوتی تھی ۔ انٹر نیٹ کے مطابق جمرود پشاور میں۔1959 میں پتھری سلیٹی کا کار خانہ لگایا گیا۔ سلیٹی کو انگریزی میں سلیٹ پنسل کہتے ہیں ۔

 سلیٹ کے بارڈر پر سوراخ ہوتا تھا جس سے موٹا دھاگہ گزار کر کپڑے کا ٹکڑا     ٹاکی     باندھتے تھے۔سلیٹ کو تھوک اور ٹاکی سے صاف کرتے تھے ۔بعض بچے ٹاکی کی جگہ اسفنج استعمال کرتے تھے۔اسفنج دکان سے  نہیں ملتی تھی ۔ اس کے لیے بس کی سیٹ میں سوراخ کرکے چوری چوری اسفنج نکالنا پڑتی تھی ۔ یہ کام میرے بس کا نہیں تھا ۔

  سکہ ( کاربن راڈ) پنسل کا چھوٹا بھائی تھا اس سے تختی پر لکیریں لگائی ( ماری ) جاتی تھیں ۔ سکہ ڈرائی بیٹری سیل توڑ کر  نکالا جاتا تھا۔ چاچا فضل الٰہی weaver..ریڈیو کا پکا شوقین تھا۔ میرا اُن سےاستعمال شدہ بیٹری سیل لینے کا پکا معاہدہ تھا۔وہ میرے لئے پرانے سیل سنبھال کر رکھتے تھے ۔ میں ان سے سیل لے کر ان کے دروازے کے باہر گلی میں توڑ کر     سکہ نکال لیتا تھا۔ اچھی طرح استعمال شدہ سیل کا کیمیکل پیسٹ ۔Paste۔کالا اور  خشک ہوتا تھا۔اس کا سکہ پکا ہوتا تھا ۔کم استعمال شدہ سیل کا کیمیکل پیسٹ سفید اور گیلا ہوتا تھا۔اس کا سکہ پری میچور بےبی (Premature Baby)کی طرح کچا ہوتا تھا۔
بازار میں الہ دین  ،555 اور    چندا  مارکہ ڈرائی سیل عام تھے۔   چمک دار کالی لائن لگانے والا  پکا سکہ  کہلاتا تھا ۔ مدھم لائن لگانے والا  کچا سکہ  کہلاتا تھا۔
 سکے سلیٹیوں کی تعداد ایک دوسرے پر اپنی امارت کا رعب جمانے کا  اور  ٹوہر بنانے کا آسان طریقہ تھا۔ یاد نہیں آرہا کہ سکوں سلیٹیوں کے ساتھ  بنٹوں  کی طرح کوئی ہار جیت کا کھیل کھیلا جاتا تھا یا نہیں۔  کمنٹس میں آگاہ کریں ۔
 1800 سے 1950 تک سلیٹ ساری دنیا کے سب سکولوں میں استعمال ہوتی تھی۔ آہستہ آہستہ سلیٹ کا استعمال کم ہو گیا۔امی جان سیمنٹ کے چمکنے والے فرش کو سلیٹ فرش کہتی تھیں ۔پتہ نہیں اس کی کیا بیک گراؤنڈ تھی۔

[email protected] | تحریریں

تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

streamyard

Next Post

"میرے ہم نوا" میری نظر میں

منگل مئی 2 , 2023
کبھی خوبروؤں کے لئے مصوری سیکھنا پڑتی تھی مگر سنا ہے اب خاکہ نگاری سے بھی کام چل جاتا ہے۔ یوں بھی خاکہ نگاری مصوری سے کم مشکل نہیں
“میرے ہم نوا” میری نظر میں

مزید دلچسپ تحریریں