اٹک شہر میں نعتیہ مشاعرہ

اٹک شہر کے  پرامن ماحول میں ایک دفعہ پھر کاروان قلم اٹک کے زیرِ اہتمام  اردو زبان میں  20 جون 2021 کی ایک حسیں شام کو  ایک نعتیہ محفل مشاعرہ کا انعقاد کیا گیا جس کی صدارت گوجرانوالہ کے معروف شاعر حافظ عبدالغفار واجد نے کی۔ نزاکت علی نازک نے مشاعرے کا آغاز تلاوتِ قرآنِ پاک سے کیا ۔حسب سابق نظامت کے فرائض بھی کاروان قلم کے ایڈمن نزاکت علی نازک نے ادا کیے مشاعرے میں مہمانِ اعزاز کاروان قلم کے نشرواشاعت کے سیکریٹری سید حبدار قائم تھے جب کہ مہمانِ خصوصی معروف شاعر محمد زکریا آزاد تھے مشاعرے کی عکس بندی نعلین حیدر سلطان نے کی۔

naatia mushaira in attock city

چاروں  شعرا کے کلام سے منتخب اشعار ملاحظہ فرمائیے:۔

نزاکت علی نازک

اُس کی عالم میں بھلا کیوں نہ پزیرائی ہو

جس کو حاصل تیری چوکھٹ کی جبیں سائی ہو


سید حبدار قائم

اے کاش رکھ دوں سر ان کے نعلین پر کبھی

شفقت سے پھر وہ مجھ کو اٹھائیں مرے نبیؐ


محمد زکریا آزاد


میں کس کو سناوں گا فسانے شبِ غم کے

ان غم کے اندھیروں میں ضیا کون کرے گا


حافظ عبدالغفار واجد


رسول اللہ کو جب بھی پکارا غم کے عالم میں

بنے ہر جا وہی میرا سہارا غم کے عالم میں


 کاروان قلم نے کورونا وبا کو شکست دے کر مشاعرے کرائے جسے اٹک کی ادبی تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا چار شعرا کو دعوت دی گئی ۔عمدہ نعتیہ اشعار پر شعرا کو ڈھیروں داد و تحسین سے نوازا گیا اور کاروان قلم نے ادبی سلسلے کو  قائم رکھ کر اعلیٰ روایات کا مظاہرہ کیا ہے اس مشاعرے کو سوشل میڈیا پر لائیو دکھایا گیا ہے جسے عوام نے پسندیدگی کی نظر سے دیکھا ہے ۔ مشاعرے کے اختتام پر مہمان شعرا کی تواضع چائے سے کی گئی۔

حبدار قائم

سیّد حبدار قائم

سیکریٹری نشر واشاعت

کاروان قلم

مستقل لکھاری | تحریریں

میرا تعلق پنڈیگھیب کے ایک نواحی گاوں غریبوال سے ہے میں نے اپنا ادبی سفر 1985 سے شروع کیا تھا جو عسکری فرائض کی وجہ سے 1989 میں رک گیا جو 2015 میں دوبارہ شروع کیا ہے جس میں نعت نظم سلام اور غزل لکھ رہا ہوں نثر میں میری دو اردو کتابیں جبکہ ایک پنجابی کتاب اشاعت آشنا ہو چکی ہے

تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

streamyard

Next Post

کیا یہ بہتر نہ ہوگا ؟

منگل جون 22 , 2021
دشمن کے کارندے ہر روز ایک افواہ یا من گھڑت خبر چھوڑ کر ہم سب کو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگادیتے ہیں اور ہم ہیں کہ سمجھتے نہیں
iattock

مزید دلچسپ تحریریں