آنریری کیپٹن راجہ ارشاد حسین

آنریری کیپٹن راجہ ارشاد حسین

ضلع چکوال کو غازیوں ، شہیدوں اور کھلاڑیوں کی سر زمین ہونے کا اعزاز حاصل ہے اس خطہ میں ایسے بے شمار نوجوان منظر عام پر آئے جنہوں نے عسکری خدمات کے ساتھ ساتھ کھیل کے میدان میں بھی قومی اور بین الاقوامی سطح پر ملک و قوم کا نام روشن کیا ان میں سے ایک ضلع چکوال کے نامور ایتھلیٹ اور قومی ٹیم کے کوچ آنریری کیپٹن راجہ ارشاد حسین ہے انہوں نے ایتھلیٹکس کے میدان میں کامیابیاں حاصل کرنے کے علاوہ کوچنگ کے شعبہ میں بھی ملکی سطح پر گراں قدر خدمات انجام دین ان کی عمدہ کوچنگ کی بدولت وطن عزیز میں کئی ایسے کھلاڑی منظر عام پر آئے جنہوں نے نیشنل انٹرنیشنل سطح پر ملک و قوم کا نام روشن کیا۔

آنریری کیپٹن راجہ ارشاد حسین

آنریری کیپٹن ارشاد حسین 15 ستمبر 1938ء کو تحصیل و ضلع چکوال کے گاؤں تاسہ موہڑہ میں پیدا ہوئے ان کے والد محترم کا اسم گرامی راجہ فرمان علی ہے ارشاد حسین نے ملازمت کا اغاز 15 دسمبر 1953ء کو پاکستان آرمی آرٹلری سینٹر اٹک سے کیا انٹر سروسز ایتھلیٹکس مقابلوں میں کامیابی کے بعد قومی ٹیم کے چناؤ کے لئے گائے گئے تربیتی کیمپ کے لیے منتخب ہوئے 1952ء میں قومی سطح کے مقابلوں میں کامیابیوں کا آغاز کیا 1958 میں نیشنل ایتھلیٹکس مقابلے پشاور میں منعقد ہوئے جن میں محمد ارشاد 110 میٹر ہرڈلز دوڑ کے ایونٹ میں سلور میڈل جیتنے میں کامیاب رہے 1958ء میں ہی انٹرنیشنل ایتھلیٹکس مقابلوں کا انعقاد ہانگ کانگ میں ہوا جن میں ارشاد حسین نے 110 میٹر ہرڈلز دوڑ کے ایونٹ میں سلور میڈل کا اعزاز حاصل کیا ارشاد حسین نے 1965ء اور 1971ء کی پاک بھارت جنگوں میں عسکری خدمات بھی انجام دیں جرآت و بہادری کے ساتھ وطن عزیز کا دفاع کرنے پر ارشاد حسین کو حکومت پاکستان کی طرف سے 13 اپریل 1971ء کو تمغہء ستارہ جرآت سے نوازا گیا اور 23 مارچ 1975ء میں پاکستان آرمی کی طرف سے تمغہء خدمت ملٹری درجہ دوم عطا کیا گیا انہیں پاکستان آرمی کی طرف سے بطور بیسٹ سپورٹس مین حج بیت اللہ کی سعادت نصیب ہوئی 1999ء میں آٹھویں سیف گیمز نیپال کے شہر کھٹمنڈو میں منعقد ہوئیں جن میں ان سے تربیت حاصل کرنے والے ایتھلیٹ مقصود احمد (ٹمن تلہ گنگ) نے 200 میٹر دوڑ کے ایونٹ میں گولڈ میڈل جیتنے کے علاوہ نیا قومی ریکارڈ بنانے کا اعزاز بھی حاصل کیا 1991ء میں سیف گیمز کا انعقاد سری لنکا کے شہر کولمبو میں ہوا جن میں ارشاد حسین کی عمدہ کوچنگ کی بدولت ہی مسسز شبانہ اختر نے 100+4 میٹر ریلے دوڑ اور 400+ 4 میٹر ریلے دو ڑ کے ایونٹ میں دو بروز میڈل حاصل کئے 1995ء میں سیف گیمز انڈیا کے شہر مدراس میں منعقد ہوئیں جن میں شبانہ اختر 100+4 میٹر ریلے دوڑ ، 400+4 میٹر ریلے دوڑ کے ایونٹ میں برونز میڈل اور لانگ جمپ کے ایونٹ میں گولڈ میڈل جیتنے میں کامیاب رہیں ۔ شبانہ اختر 100 ، 200 میٹر ، ٹرپل جمپ ، ہائی جمپ ، لانگ جمپ اور HEC LAN کے ایونٹ میں قومی چیمپین اور ریکارڈ ہولڈر رہ چکیں ہیں۔

آنریری کیپٹن راجہ ارشاد حسین

آنریری کیپٹن ارشاد حسین کو متعدد ممالک میں ایتھلیٹکس ٹیم کے ساتھ بطور کوچ اور آفیشل جانے کا موقع ملا 1989ء میں سیف گیمز اسلام اباد میں منعقد ہوئیں جن میں انہوں نے بطور آفیشل اور قومی خواتین ایتھلیٹکس ٹیم کوچ کی حیثیت سے شرکت کی تمام تر کامیابیوں کے بعد ارشاد حسین کو 15 اکتوبر 1982ء کو پاکستان آرمی سے ریٹائرڈ ہو گئے ریٹائرمنٹ کے بعد کئی سال تک پنجاب سپورٹس بورڈ میں کوچنگ کے شعبہ سے وابستہ رہے 1997ء میں اہلیان علاقہ نے آنریری کیپٹن راجہ ارشاد حسین کو بلدیاتی انتخابات میں ممبر ضلع کونسل چکوال منتخب کیا اس کے علاوہ وہ ممبر ضلعی عشرو زکوٰۃ کمیٹی رہے آنریری کیپٹن ارشاد حسین 20 اگست 2014ء کو حرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے اس جہاں فانی سے رخصت ہو گئے ان کی نماز جنازہ علاقہ کی روحانی شخصیت سید غلام علی شاہ صاحب گدی نشین دربار عالیہ چھبر سیداں نے پڑھائی نماز جنازہ میں عوام الناس کے علاوہ ضلع چکوال کی اہم سیاسی و سماجی شخصیات نے شرکت کی انہیں فوجی اعزاز کے ساتھ ابائی گاؤں میں سپرد خاک کر دیا گیا دعا ہے کہ اللہ تعالٰی انہیں جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے امین ۔

تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

streamyard

طارق محمود ملک

Next Post

گلزار دانش کا افسانہ "وصال" کا تنقیدی مطالعہ

جمعہ مئی 31 , 2024
گلزار دانش کا تعلق نارووال کے نواحی گاوں ہلووال سے ہے، آپ اسوقت ساوتھ افریقہ میں مقیم ہیں.
گلزار دانش کا افسانہ “وصال” کا تنقیدی مطالعہ

مزید دلچسپ تحریریں