سئیں عبدالطیف اعوان سے گفتگو

انٹرویو بسلسلہ ادبی شخصیات، ڈیرہ اسماعیل خان

سئیں عبدالطیف اعوان صاحب ، ڈیرہ اسماعیل خان

انٹرویو کنندہ : مقبول ذکی مقبول ، بھکر پنجاب پاکستان

سوال : آپ بچپن کے بارے میں معلومات دیں ۔ ؟
جواب : میرا نام عبدالطیف ہے ۔ میرا قلمی نام عبدالطیف اعوان ہے میرے والد ماجد کا نام غلام سرور اعوان ہے میری پیدائش 10 مارچ 1973ء کو ڈیرہ اسماعیل خان میں ہوئی ہے میرا بچپن اپنے آبائی گاؤں لچھرا میں گزرا ہے ۔ میرا بچپن الحمد للّٰہ ایک مکمل دیہاتی ماحول میں گزرا ہے ۔۔۔۔ میرے والد صاحب واپڈا میں ملازم تھے ۔۔۔ میں بچپن سے ہی نماز روزے کا پابند تھا والد والدہ کی تربیت ہی ایسی ہی تھی کہ دین کو اولین ترجیح دی جاتی تھی ۔

abdul latif


سوال : آپ کا قبیلہ اعوان ہے ۔ اس کے بارے میں آ گاہ کریں ۔ ؟
جواب : اعوان قبیلہ برصیغیر پاک و ہند کا ایک معروف قبیلہ ہے ۔ اس میں بہت سے نام ور صوفیا اولیا گزرے ہیں اعوان قبیلہ کا سلسلہ حضرت علی کرم اللّٰہ وجہ سے جا ملتا ہے اس قبیلہ کے لوگوں کا فقیری درویشی مہمان نوازی خاصہ ہے ۔۔۔۔۔ دین اسلام سے جڑے ہوئے لوگ ہوتے ہیں ۔
سوال : آپ کی مصروفیت کیا ہیں ۔؟
جواب : غربت کے عالم میں مزدوری ، رزق روزی کے بعد قراآن و حدیث کی تعلیم اور شعر و شاعری کرتا ہوں ۔
سوال :” مٹھھڑے سخن” مجموعہ کلام اور “صلوعلیہ والہ” مجموعہ کلام
سب سے زیادہ پذیرائی کس کو ملی ۔ ؟
جواب : ویسے تو پذیرائی دونوں کو ملی ” مٹھڑے سخن” میں بھی صوفیانہ کلام کافی تعداد میں موجود ہے لیکن زیادہ پزیرائی صلو علیہ واآلہ کو ملی ۔ اس میں نبی آخر الزماں حضرت محمد صلی اللّٰہ علیہ و آلہ وسلم کی شان بھی موجود ہے اور منقبت و حمد باری تعالیٰ بھی جیسے لوگوں نے بہت پسند کیا اور بہت سراہا ۔۔۔
سوال : آپ شاعری میں اصلاح کس سے لیتے ہیں ۔؟
جواب : میں اپنی شاعری کی اصلاح ابتدا سے ان کے وصال تک ان کے استاد محترم نصیر سرمد سائروی سے لیتا رہا
سوال : سئیں عبداللّٰہ یزدانی کے بارے میں آپ کیا کہیں گے ۔؟
جواب : سئیں عبداللّٰہ یزدانی کا شمار ڈیرہ کے نام ور اور سنئیر شعراء میں ہوتا ہے استاد الشعراء ہیں ہمارے استادوں کی جگہ ہیں ان سے ہم نے بہت کچھ سیکھا اور سیکھ رہے ہیں ہمارے سنئیر ہمارے لئے مشعل راہ ہیں ۔ اللّٰہ پاک ان کا سایہ ہمارے سروں پر تا دیر قائم و دائم رکھے آمین
سوال : کیا آپ کا کوئی نیا مجموعہ مارکیٹ میں آ نے والا ہے ۔؟
جواب : جی ایک نیا سرائیکی شعری مجموعہ زیر ترتیب ہے جس میں علاقہ دامان کی ثقافت پڑھنے والے کو نظر آئے گی انشاء اللّٰہ جلد قارئین کے ہاتھوں میں ہو گا ۔

abdul latif


سوال : کیا آپ نثر بھی لکھتے ہیں ۔؟
جواب : جی نہیں میں صرف شاعری ہی کرتا ہوں ۔
سوال : ڈیرہ اسماعیل خان کی ادبی فضا کیسی ہے ۔؟
جواب : ڈیرہ اسماعیل خان کی ادبی فضا کافی معطر ہے ۔۔۔ اسی فضا میں کئی نام ور ادبی پھول پروان چڑھے ہیں جنہوں نے دنیا بھر میں اپنا نام و مقام بنایا ہے انہی کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اب بھی کئی کلیاں نمو پا رہی ہیں اور انشاء اللّٰہ وقت قریب میں انہیں بھی آپ ایک ایسا پھول پائیں گے جس سے ڈیرہ کے ادبی خوشبو پوری دنیا میں پہنچے گی ۔
سوال : اپنا پہلا شعر اگر یاد ہو تو۔۔۔۔؟
جواب : میرا پہلا ایک گیت تھا اسی کا ایک شعر آپ سے شئیر کرتا ہوں

میڈا پیار بھرا دل تروڑ ڈتئی
ڈینہہ عید دے وی مکھ موڑ ڈتئی

( کیوں سوہنڑا مکھڑا موڑ ڈتئی )

سوال : کوئی یادگار ادبی واقعہ سنا دیں ۔ ؟
کوئی خاص یاد نہیں آ رہا ۔
سوال : اپنی شاعری سے چند نمائندہ اشعا قارئین کی نذر کریں ۔ ؟
جواب : جی ہاں ضرور

اے لطیفا سنبھل! عشق لیندا تاں پئیں کوڑا عشق ہے تاں کوڑ اِچ خسارے ہنی
چا نہ سگیں اے چن توں ہیں نازک بدن کوڑے عشقے دے بہوں بار بارے ہنی

راہی رَلسیں ودا راہیں بھلسیں ودا نرخ اَٹیاں دے مرمر کے تُلسیں ودا
کیں نیں
پُچھنْا تیکوں حال جہڑا ہوسی ول وچھوڑے دے اوکھے گزارے ہنی

ہک دا ہک تھی ویسیں نیڑے لگسی نہ کئی ایویں تنہا حیاتی دے جھٹ لنگھسی
بھال رکھنْی نیں کیں تیڈی ایں جگ دے وچ چٹے ڈینھ کوں ڈسیندے ستارے ہنی

جھوٹے کھاونْ دا جے شوق ول آ ونجی پیار دی پینگھ وچ پیر رکھیسیں جڈاں
لوڈا اونْ سیتی چیتا رلسی تیڈا تیز ہوندے ہوس دے ہولارے ہنی

توں ہی توں دی صدا لیسیں توں جاہ پجاہ رٹے مَیں دے وظیفے نہ یاد آسنی
آکھسیں ہک خدا دے سوا کجھ نئیں باقی ہر شے دے کوڑے سہارے ہنی

جیڑھے گلشن دے وچ پیر پیندا پئیں سوچ گھن ایہہ گُلساں جہنم تاں نیں
تیڈے سینے اندر بھاہ دے لمبے ہوسن ڈیکھ گھن بھل ایہہ پُھل نئیں ایہہ نگارے ہنی

اے لطیفا جیکر عشق کرنْا ہِیوی کوئی پکا گھڑا چا کے دریا تے جُل
لہراں لپھاں ہنی
تیز منجھدھار ہن دور کنْ جہڑھے ڈسدے کنارے ہنی

سوال : آپ کا ذوقِ مطالعہ ۔؟
جواب : قرآن و حدیث کے علاوہ ادبی کتب بھی میرے مطالعہ کا حصہ رہتی ہیں ۔
سوال : آپ صرف سرائیکی زبان میں اشعار کہتے ہیں ۔ اس کی کوئی خاص وجہ ۔؟
جواب : میری ماں بولی ہے یہ زبان تو اس لئے میری زیادہ دلچسپی اسی میں زیادہ ہے ۔
سوال : آپ کے پسندیدہ شعراء ۔؟
جواب : استاد نصیر سرمد سائروی ، عبداللہ یزدانی ، نزیر اشک ، غلام محمد قاصر ، شاہ نواز فخری ، عباسنڑ شاہ اور امیر مجروح میرے پسندیدہ شاعر ہیں ۔
سوال : شاعری انسان کو انسان ہونے کا احساس دلاتی ہے ۔ آپ کیا کہتے ہیں ۔؟
جواب : جی بالکل شاعری انسان کو انسان ہونے کا احساس دلاتی ہے۔
سوال : نعت نگاری کے حوالے سے آپ نے ڈیرہ اسماعیل خان کو کیسا پایا۔؟
جواب : نعت نگاری میں ڈیرہ اسماعیل خان بہت با برکت اور خوش قسمت رہا ہے ۔۔۔ جیسا کہ آپ سب جانتے ہیں عبداللّٰہ یزدانی صاحب کی نعت

جڈاں یاد تیڈی دا چن چڑدا
پلکاں تے ستارے بل ویندین

زبان زد عام ہے اسی طرح نصیر سرمد سائروی ، گل خان خطائی کے علاوہ اور بھی جتنے سنئیر اور جونئیر شعراء گزرے سبھی نے ہدیہ نعت خوب اور باکمال انداز میں نزرانہ کیا ہے ۔
سوال : آپ ایک سرائیکی نعت عطا فرمائیں ۔ ؟
جواب : جی ہاں ضرور

پڑھ ڈیکھو پاک قرآن محمد ۖ سوہنْا ہیے
ہیے اللّٰہ دا فرمان محمد ۖ سوہنْا ہیے

الم نشرح تے والضحیٰ ولیل سیاہ
تھئی الکوثر دی دان محمد ۖ سوہنْا ہیے

اُمت دے تھئے بخت سوائے محبوبۖ جو ائے
ہیے سوہنْا عالیشان محمدۖ سوہنْا ہیے

دیدار کیتے ہس کول سڈایا عرشاں تے
تھیا ربّ دا ونج مہمان محمدۖ سوہنْا ہیے

ایہہ کوک جہان تے مچ گئی سوہنْے یوسف دی
ہیے سوہنْیاں دا سلطان محمدۖ سوہنْا ہیے

رات معراج دی رل کے سہرا آکھا ہیے
حور و ملک غلمان محمد ۖ سوہنْا ہیے

کیں شئے دا نہ افسوس ہوسی ڈینہہ محشر دے
ہر اوکھ تھیسی آسان محمدۖ سوہنْا ہیے

ایہہ ختم نبوت ۖ دا ملا ہیے تاج جیکوں
ایں گالھ تے ہیے ایمان محمدۖ سوہنْا ہیے

ہر ویلے ورد زبان تے رہندائے صلی علی
ہیے ذہن تے سوچ دھیان محمد ۖ سوہنْا ہیے

درود سلام لطیف پڑھوں اساں لکھ واری
جند جان کروں قربان محمدۖ سوہنْا ہیے

سئیں عبدالطیف اعوان سے گفتگو

سوال : کیا آپ کو اکادمی ادبیات اسلام آباد سے وظیفہ مل رہا ہے ۔؟
جواب : جی ہاں مل رہا ہے ۔ اس معاملے میں اکادمی ادبیات اسلام آباد کا بہت بہت شکر گزار ہوں کہ جو غریب شعراء ہیں ان کو حوصلہ مل گیا ہے ۔ اللّٰہ پاک سے دعا ہے کہ رزق کی تنگی اللّٰہ پاک کسی کو نہ دے آمین
سوال : اعزازات ۔؟
جواب : ملکی و مقامی طور پر کئی اعزازت و اسناد سے نوازا گیا ہوں ۔ ادبی تنظیموں کا شکر گزار ہوں جنہوں نے حوصلہ افزائی کی ہے ۔
سوال : جدید اور قدیم ادب کے بارے میں آپ کی رائے ۔؟
جواب : جدید اور قدیم ادب دونوں ہی اپنی جگہ معتبر ہیں قدیم ادب بھی موجودہ دور میں بہترین معتبر رہا ہے اور رہے گا اور جدید ادب نے بھی اپنے نقوش ہر دور پر ضرور چھوڑے ہیں ۔
سوال آپ سے میں یہ کہنا چاہوں گا کہ ڈیرہ جسے”پھلاں دا سہرہ ” بھی کہتے ہیں۔دو تہذیبوں کا سنگم ہے۔یہاں پشتو بھی ہے سرائیکی بھی۔۔۔۔۔
یہاں کا ادب پشتو ثقافت سے بھی متاثر ہے ۔؟
جواب: جی ہاں
سوال : کیا آپ کی سرکاری سطح پر بھی کوئی پذیرائی اور حوصلہ افزائی ہو ئی ہے ۔؟
جواب : جی ہاں
حکومتی سطح پر ماہانہ میری 13 ہزار روپے مالی معاونت ہو رہی ہے ۔جس پر سرکار کا شکر گزار ہوں۔
سوال : اس فورم سے اگر آپ حکومت سے ادبی حوالے سے کچھ کہنا چاہیں تو ۔؟
جواب : میں ایک بات ضرور کہنا چاہوں گا کہ ادب بہت اچھا اور معیاری تخلیق ہو رہا ہے اگر سرکاری سطح پر اس کو کتابی شکل دینے کا انتہائی مناسب پیسوں میں اہتمام کیا جاۓ تو اور بہتر ہوگا۔

maqbool zaki

 مقبول ذکی مقبول

بھکر، پنجاب، پاکستان

تحریریں

تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

streamyard

Next Post

بدمعاشوں کی اقسام

منگل جولائی 5 , 2022
جسطرح بدمعاشوں کی اقسام ہیں اسی طرح قانوں کی بھی کئی قسمیں ہیں ۔ امیر اور بااثر کے لئے الگ اور غریب کے لئے الگ ۔
بدمعاشوں کی اقسام

مزید دلچسپ تحریریں