ڈاکٹر عارفہ شہزاد کی کتاب “انگریزی میں اردو ادب کی تنقید” کا تجزیاتی مطالعہ

ڈاکٹر عارفہ شہزاد کی کتاب “انگریزی میں اردو ادب کی تنقید” کا تجزیاتی مطالعہ

ڈاکٹر عارفہ شہزاد کی کتاب “انگریزی میں اردو ادب کی تنقید” انگریزی زبان کے دائرہ کار میں اردو ادب کے تنقیدی تجزیے کا احاطہ کرتی ہے۔ باریک بینی سے تحقیق کے ذریعے ڈاکٹر عارفہ شہزاد صاحبہ قارئین کو اردو ادبی تنقید کی مختلف جہتوں کے بارے میں ایک جامع معلومات پر مبنی تحقیقی کتاب فراہم کی ہے۔
کتاب کا آغاز ایک تفصیلی پیش لفظ سے ہوتا ہے، جس میں اس تحقیقی کتاب کو لکھنے کی وجہ بیان کی گئی ہے۔ کتاب میں شامل تمام مضامین کو ایک بہترین طریقہ کار سے ترتیب دیا گیا ہے، جس سے قارئین اردو ادبی تنقید کے مختلف پہلوؤں سے روشناس ہو سکتے ہیں۔ ڈاکٹر عارفہ شہزاد نے مجموعی طور پر ادبی مضامین کی چھان بین کرتے ہوئے بعد میں ہونے والی تحقیق کے لیے ایک فریم ورک تیار کیا ہے۔
کتاب کے قابل ذکر حصوں میں سے ایک اردو شاعری کا تنقیدی حصہ ہے، جہاں ڈاکٹر عارفہ شہزاد نے شاعرانہ اظہار کی باریکیوں کا فنی، فکری اور تنقیدی تجزیہ پیش کیا ہے اور خصوصی طور پر اردو ادب کے اندر شعری روایات کے ارتقا کا تفصیلی جائزہ لیا ہے۔ ادب کی کلاسیکی شکلوں سے لے کر عصری رجحانات تک ڈاکٹر عارفہ شہزاد نے اردو شاعری کا فنی و فکری جائزہ لیا ہے۔

ڈاکٹر عارفہ شہزاد کی کتاب “انگریزی میں اردو ادب کی تنقید” کا تجزیاتی مطالعہ


کتاب میں نمایاں کیا گیا ایک اہم پہلو تنقیدی نقطہ نظر کے باہم مربوط ہونے اور ادبی تشریح پر ان کے اثرات کو اجاگر کرنے کی کوشش ہے۔ محتاط تجزیے کے ذریعے ڈاکٹر عارفہ شہزاد ادبی تنقید کی حرکیات کو واضح کرتے ہوئے ادبی گفتگو کی تشکیل میں اس کے کردار پر زور دیتی ہیں۔
مزید برآں یہ کتاب اقبالیات اور تنقیدی مطالعہ پر بھر پور روشنی ڈالتی ہے، جس میں علامہ اقبال کی تخلیقات اور ان کی فکری میراث کے تنقیدی استقبال اور تشریح کے بارے میں تحقیقی مضامین پیش کیے گئے ہیں۔ کتاب کا یہ حصہ اقبال کے افکار کی مستقل مطابقت اور اردو ادبی حلقوں میں ان کی مقبولیت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
ڈاکٹر عارفہ شہزاد نے اردو نثر کا بھی تفصیلی جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ اردو نثری ادب میں بیانیہ تکنیکوں، موضوعاتی خدشات اور اسلوبیاتی اختراعات کی پیچیدگیوں سے پردہ اٹھانے کی بھر پور کوشش کی ہے۔ یہ خوش آئند بات ہے کہ کلاسیکی شاہکاروں سے لے کر عصری کاموں تک ڈاکٹر عارفہ شہزاد اردو نثری تنقید کا ایک جامع جائزہ پیش کرتے ہوئے نظر آتے ہیں۔


اس کتاب کے ذریعے مصنف تحقیقی و تخلیقی دائرہ کار کو اردو ادبی تنقید کے متفرق جہتوں تک پھیلانے کی بھر پور کوشش کی ہے، جس میں مختلف مضامین جیسے بچوں کا ادب، تنقیدی یادداشتیں، اور تنقیدی کاموں کے اردو سے انگریزی میں تراجم اور دیگر موضوعات شامل ہیں۔ یہ انتخابی نقطہ نظر مختلف اصناف اور ذرائع میں اردو ادبی تنقید کے تنوع اور بھرپوریت کو واضح کرتا ہے۔
کتاب کے آخری صفحات کے ضمیمہ کے حصے میں ڈاکٹر عارفہ شہزاد 2011 سے 2015 کے دوران شائع ہونے والی کتابوں کا انتخاب بھی پیش کرنے کے ساتھ ساتھ وہ غیر دستیاب کتابوں اور شاہکار کتابوں کی تالیف اور قارئین کو مزید تلاش کے لیے قیمتی حوالہ جات فراہم کرنے کے لیے مستند حوالے بھی کتاب میں شامل کیے ہیں۔
خلاصہ کلام یہ ہے کہ ڈاکٹر عارفہ شہزاد کی تحقیق پر مبنی کتاب “انگریزی میں اردو ادب کی تنقید” انگریزی زبان کے دائرہ کار میں اردو ادبی تنقید کے لیے ایک اہم تحقیقی حوالے کی مستند کتاب کے طور پر ہمارے سامنے ہے۔ یہ کتاب اردو ادب اور اس کے تنقیدی گفتگو کے بارے میں ان قارئین اور محققین کی سمجھ اور علم کو مزید تقویت بخشنے کے ساتھ ساتھ اسے اہل علم، محققین اور شائقین کے لیے ایک ناگزیر وسیلہ اور بہترین حوالہ بناتی ہے۔ کتاب کی فہرست کے مطابق مندرجہ ذیل موضوعات کو شامل کیا گیا ہے:-
اردو ادب کی بحیثیت مجموعی تنقید، اردو شاعری کی تنقید، تنقید به سلسله غالبیات، تنقید به سلسله اقبالیات، اردو نثر کی تنقید، متفرق جہتیں، اردو ادب کے جزوی مطالعات پر مبنی کتب، چند متفرق موضوعات، (1) بچوں کا ادب، (ب) تنقید نگاروں پر کتب، (ج) یادگاری کتب، غیر ملکی زبانوں سے انگریزی زبان میں مترجمہ تنقیدی کتب،اردو سے انگریزی زبان میں مترجمہ تنقیدی کتب، محاکمہ، ضمیمه، ۲۰۱۱ء سے ۲۰۱۵ء کے دوران میں شائع ہونے والی کتب، (ب) دستیاب نہ ہو سکنے والی کتب اور آخر میں ماخذ و مصادر شامل کیے گئے ہیں۔

[email protected] | تحریریں

رحمت عزیز خان چترالی کا تعلق چترال خیبرپختونخوا سے ہے، اردو، کھوار اور انگریزی میں لکھتے ہیں۔ آپ کا اردو ناول ''کافرستان''، اردو سفرنامہ ''ہندوکش سے ہمالیہ تک''، افسانہ ''تلاش'' خودنوشت سوانح عمری ''چترال کہانی''، پھوپھوکان اقبال (بچوں کا اقبال) اور فکر اقبال (کھوار) شمالی پاکستان کے اردو منظر نامے میں بڑی اہمیت رکھتے ہیں، کھوار ویکیپیڈیا کے بانی اور منتظم ہیں، آپ پاکستانی اخبارارت، رسائل و جرائد میں حالات حاضرہ، ادب، ثقافت، اقبالیات، قانون، جرائم، انسانی حقوق، نقد و تبصرہ اور بچوں کے ادب پر پر تواتر سے لکھ رہے ہیں، آپ کی شاندار خدمات کے اعتراف میں آپ کو بے شمار ملکی و بین الاقوامی اعزازات، طلائی تمغوں اور اسناد سے نوازا جا چکا ہے۔کھوار زبان سمیت پاکستان کی چالیس سے زائد زبانوں کے لیے ہفت پلیٹ فارمی کلیدی تختیوں کا کیبورڈ سافٹویئر بنا کر عالمی ریکارڈ قائم کرکے پاکستان کا نام عالمی سطح پر روشن کرنے والے پہلے پاکستانی ہیں۔ آپ کی کھوار زبان میں شاعری کا اردو، انگریزی اور گوجری زبان میں تراجم کیے گئے ہیں ۔

تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

streamyard

Next Post

ندیم قاصر اچوی کی کتاب "قافیہ شناسی"

منگل مارچ 5 , 2024
انٹرنیشنل رائٹرز فورم پاکستان کے زیر اہتمام شایع شدہ محمد ندیم قاصر اچوی کی تازہ ترین ادبی کاوش، “قافیہ شناسی” سرائیکی زبان میں
ندیم قاصر اچوی کی کتاب “قافیہ شناسی”

مزید دلچسپ تحریریں