بلا شبہ مدیر ’’ شعوروادراک ‘‘ محمد یوسف وحید نے خان پور کی معروف علمی و ادبی شخصیت حفیظ شاہد پرشعور و ادراک کا جامع شمارہ قارئین کی نظر کیا ہے ۔
شعوروادراک
اس بات سے کسی کو مفر ہے نہ ہوسکتا ہے کہ شاعر ایک چنیدہ روح ہوتا ہے ۔ جسے مظاہرِ قدرت تخلیق ناطق ہو کر ملتے ہیں
خان پورمیں گزشتہ اور حالیہ اَدوار میں نامور قد آور علمی و اَدبی شخصیات نے صحافتی میدان میں اپنے خطے کی بہتر نمائندگی کرتے ہوئے نمایاں خدمات سر اَنجام دی ہیں
’’شعوروادراک‘‘یہ بھی تو نہیں کہ انسان چہار اَطراف بلکہ شش جہات کا گہرا مطالعہ ، مشاہدہ کر کے کچھ بہتر سے بہتر تلاش کرے
شعر و ادب کی دنیا کا ایک معتبر نام محسن نقوی 5 مئی 1947ء میں سید چراغ حسین شاہ کے ہاں ڈیرہ غازی خان میں پیدا ہوئے۔والدین نے ان کا نام غلام عباس رکھا ۔
’’شعور و ادراک ‘‘کے پہلے کتابی سلسلے میں ادب کی زیادہ تر اصناف کے فن پارے موجود ہیں۔ معیار دیکھ کر محسوس نہیں ہوتا کہ ابتدائی جریدہ ہے۔
بلاشبہ حفیظ شاہد اُردو زبان و ادب میں صنفِ شاعری کی بنیاد پر خان پور کے ایک یگانہ روزگار اہلِ علم تھے ۔ غزل اُن کی شاعری کی تابندہ ہیئت ہے ۔
اس جریدے کی ایک انفرادیت یہ بھی ہے کہ اس میں کسی قسم کی نظریاتی چھاپ نہیں بلکہ اس کا تعلق صرف ادب اور ادیب سے ہے۔
حیدر قریشی کا اوّل و آخر سبق سچ کو تلا ش کر کے اسے قربت کرکے زندگی کو زندہ کرنے بلکہ زندہ رکھنے کا ہے
بلاشبہ شعور وادراک حیدر قریشی گولڈن جو بلی نمبر موضوع کے اعتبار سے ایک مکمل شمارہ ہے ۔جس میں حیدر قریشی کے تقریبا سبھی ادبی و شخصی پہلوئوں کو پیش کیا گیا ہے