صحافت…ایک باوقار شعبہ

تحریر : سعدیہ وحید
(معاون مدیرہ :شعوروادراک خان پور )

حالیہ دَور میں ایک طبقے کے مطابق صحافت ایک نفع بخش کاروبار ہے اور اس کے لیے کسی قسم کی تربیت اور اہلیت کی بھی ضرورت نہیں ہے۔ اگرچہ ڈاکٹری، وکالت یا اس قسم کاکو ئی اور پیشہ ہوتو اس کے لیے باقاعدہ تربیت اور اہلیت کی ضرورت ہوتی ہے۔ گزشتہ کچھ برسوں سے اس شعبے سے منسلک لوگو ں کو جہاں بے شمار مالی ودیگر مسائل درپیش رہے ہیں ‘ وہاں اس شعبے سے منسلک چند احباب اور اداروں نے بھر پور ذرائع استعمال کرتے ہوئے نہ صرف اربوں ، کھربوں روپے کی جائیداد بنائی ہے بلکہ اس کے علاوہ بھی بہت کچھ بنایا ہے ۔
یہی وجہ ہے کہ ہمارے ہاں اس شعبے نے خاصی ترقی کی ہے ۔صحافیوں کی تعداد میں بھی کئی گنا اضافہ ہوگیا ہے ۔بعض جگہوں پر تعلیم اور معیار کو بھی خاص اہمیت نہیں دی گئی ۔ آئے روز کوئی نہ کوئی مبینہ صحافتی گروپ ایک دوسرے کو مبارک باد اور تصویری نمائش کے ذریعے خود کو زبردستی صحافی شمار کرتے پھرتے ہیں۔
البتہ تصویر کا دوسرا رُخ دیکھیں تو ہمیں پتہ چلتا ہے کہ تحصیل خان پورمیں گزشتہ اور حالیہ اَدوار میں نامور اور قد آور علمی و اَدبی شخصیات نے صحافتی میدان میں اپنے خطے کی بہتر نمائندگی کرتے ہوئے نمایاں خدمات سر اَنجام دی ہیں۔خان پور سے ممتاز روحانی شخصیت مولانا عبید اللہ سندھی ؒکے نواسے میاں ظہیر الحق دین پوری نے ہفت روزہ ’’راستہ‘‘کے کچھ شمارے شائع کیے ۔ سید محمد قاسم شاہ نے ہفت روزہ ’’دفاع ‘‘جاری کیا۔ اس سے پہلے چاچڑاں شریف سے مولانا عبد الحق نے ماہنامہ’’ الفرید‘‘ کا اجرا کیا ۔ مولانا عبدالواحد درخواستی مرحوم نے ماہنامہ’’ مخزن العلوم‘‘ نکالا ۔

khanpur ka adab


مسعود احمد نقوی نے ہفت روزہ’’ صد ائے عوام‘‘، سیدمنور نقوی نے ہفت روزہ ’’الاستاذ‘‘ اورماہنامہ ’’ الجوہر‘‘ کے کچھ شمارے شائع کیے ۔ جبکہ منیر احمد دھریجہ اور ظہور احمد دھریجہ نے سرائیکی مجلہ ’’روہی رنگ‘‘ کے چند شمارے نکالے۔ غلام یسیٰن فخری نے ماہنامہ’’ سچار‘‘ کا ایک شمارہ خان پور سے اور بعد ازاں کراچی سے دو شمارے شائع کیے ۔ بدر منیر احرار نے ’’جیوے پاکستان نمبر‘‘ کے عنوان سے 1985-86ء میں دو شمارے ترتیب دیئے ۔
80-1970ء کی دہائی میں حیدر قریشی نے’’ جدید اَدب‘‘ جاری کیا۔اس کے علاوہ اظہر اَدیب، ارشد خالد، سعید شباب، فرحت نواز، پروین عزیز، شیما سیال،شمسہ اختر ضیاء،صفدرصدیق رضی، نردوش ترابی، نذر خلیق، عمر علی بلوچ، مرید حسین راز جتوئی، ظفر اِقبال جتوئی، مجاہد جتوئی،محمد یوسف وحید، نذیر احمد بزمی اور دیگر احباب نے مل کر علمی و اَدبی کام کیا۔ اسی سلسلے کو ڈاکٹر محمود قریشی اور دیگر مخلص دوستوں نے مل کرماہنامہ ’’ اَدوار‘‘،اظہر اَدیب، ممتاز عاصم اور اَنوار فریدی نے ’’اُسلوب ‘‘اور ارشد خالد نے ’’عکاس انٹرنیشنل ‘‘ کے چند شمارے نکالے۔بعد ازاں مختلف اَدوار میں انفرادی، اجتماعی سطح پر تھوڑا بہت کام ہوتا رہا۔ جس میں متعدد ہفت روزہ، ماہ نامہ، سہ ماہی رسائل اورکالج مجلات شامل ہیں۔
اَدبِ اطفال کے حوالے سے گزشتہ دو دہائیوں میں چند مجلات شائع ہوئے جن میں مجلہ ’’شاہین ‘ ‘ ایوب احمد دھریجہ نے ،’’اُمنگ‘‘ ، سجاد احمد فصیح نے، ’’قصہ قصولی ‘‘ جو بعد میں ’’چند ر تارے‘‘ کے نام سے شائع ہوا ‘ نذیر احمد بزمی نے چند شمارے شائع کیے ۔سینئر صحافی ،ایڈیٹر روزنامہ ’’نوائے مشتاق‘‘ اختر شاکر ملک نے ’’چلڈرن ٹائم ‘‘ کے 6شمارے شائع کیے ۔جام اظہر مراد نے’’ روہی رنگ ‘‘ اور ’’نوائے طلبہ ‘‘ کے چند شمارے جاری کیے ۔ لیکن یہ تمام احباب صحافت کا بھاری پتھر چوم کر رکھ چکے ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ ان کے بس کاروگ بھی نہیں تھا۔
2007ء میں بچوں کے لیے ایک مجلہ ’’بچے من کے سچے ‘‘، حفیظ شاہد اور محمد یوسف وحید کی زیرِ ادارت شائع ہوا ۔ جو الحمد للہ گزشتہ چودہ سالوں سے ڈویژن بہاول پور میں ادبِ اطفال کے حوالے سے نمائندہ مجلہ ہے ۔

bachy


2020ء کے آغاز میں اُردو ، پنجابی اور سرائیکی زبان میں علمی و ادبی اور ثقافتی سرگرمیوں پر مشتمل کتابی سلسلہ ’’شعوروادراک‘‘ ، محمد یوسف وحید کی زیرِ ادارت شائع ہوا ۔ جس کے اب تک 6شمارے شائع ہو چکے ہیں ۔ راقم کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ مجلہ ’’بچے من کے سچے ‘‘ اور ’’شعوروادراک‘‘ سے بطور معاون مدیرہ ( اعزازی ) منسلک ہوں ۔ذیل میں خان پور کے چند صحافیوں کا مختصر تذکرہ پیش ہے ۔
٭… ایم عبد الواحد افغانؔ
ماہرِ تعلیم، ڈرامہ نویس اور معروف سینئر اَدیب، شاعر ہیں۔ مجلّہ ’’بچے من کے سچے‘‘ کے چیف ایڈیٹر ہیں۔ الوحید اَدبی اکیڈمی خان پور کے سرپرست ِ اعلیٰ ہیں۔کافی عرصہ سے رحیم یار خان میں مقیم ہیں۔ نثری مضامین ، تقاریر اور شاعری پر مشتمل ایک کتاب ترتیب دے رہے ہیں۔
٭…قمر اِقبال جتوئی
مختلف اخبارات سے وابستگی کے دوران،نہایت عمدہ اور باصلاحیت صحافتی تجربہ، اُچھوتے اور منفرد فکر و خیال پر مشتمل کالم، مضامین اور مقامی اخبارات میں ادارتی اُمور اور ٹی وی چینلزمیں رپورٹنگ کا تجربہ۔
٭…ڈاکٹر منظور احمد (مرحوم )
سینئر صحافی، پریس کلب خان پور کے بانیان میں شمار ہوتے تھے۔تین سال قبل وفات پاگئے ہیں۔
٭… میاں خلیل احمد حامی عبیدیؔ (مرحوم )
میاں عبد الہادی ؒ کے فرزند، تحریک ِ آزادی اور تحریکِ ریشمی رومال، دین پور شریف سے متعلق تاریخی دستاویزی کتاب’’ یدِ بیضا‘‘ کے مصنف، نامور شاعر، اَدیب،سینئر صحافی، نظموں کا ایک مجموعہ’’ کہکشاں ‘‘شائع ہوچکا ہے۔ دین پور شریف یونین کونسل کے چیئر مین بھی رہے۔
٭…چودھری محمد اسماعیل (مرحوم)
سینئر صحافی، قومی اخبارات میں نمائندگی رہی۔ سیاسی اور سماجی حوالے سے فعال اور ملنسار انسان۔ انجمن صحافیاں رجسٹرڈ خان پور کے صدر بھی رہے۔
٭…منیر احمد دھریجہ(مرحوم)
ملنسار اور زبان و اَدب سے پر خلوص ‘محبت کرنے والے اور انسان دوست شخص، خان پور سے سرائیکی اخبار روزنامہ جھوک 1990ء میں ظہور دھریجہ کے ہمراہ جاری کیا ۔
٭…مرزامحمد ارشد بیگ(مرحوم)
مختلف اخبارات کے لیے رپورٹنگ کرتے رہے۔ اَدبی اور سماجی سرگرمیوں کے فروغ کے لیے اپنا کردار اَدا کیا۔ کینسر کے مرض میں مبتلا رَہ کر کچھ سال قبل وفات پا گئے ۔
٭… عارف افغان
سینئر صحافی،1980ء میں روزنامہ وقت لاہور سے صحافت کا آغاز کیا۔ آج کل کراچی میں رہائش پذیر ہیں۔سردار سراج احمد خاں کے فرزند ارجمند ہیں۔ خصوصی نمبر شائع کیا اور خان پور کی ٹیلی فون ڈائریکٹری بھی ترتیب دی ۔
٭…چودھری عبد المجید(مرحوم )
انجمنِ صحافیان خان پور کے سینئرممبر تھے ۔ ’’نوائے وقت، سیادت، رہبر، مغربی پاکستان، آفتاب، سیاست، وفاق‘‘ اور دیگر اخبارات میں نمائندگی رہی۔
مختصراً خان پور کی صحافتی تاریخ میں شامل نئے اورپرانے محترم و معزز صحافیوں کے تذکرے کے بغیر نامکمل ہے ۔ تحصیل خان پور میں شعبہ صحافت سے منسلک شخصیات میں مجید سالک(مرحوم)، جام جان محمد(مرحوم)، مراد عاصم، محمد اسلم قمر(مرحوم)، محمد اسلم خان(مرحوم ) اشرف مغل، ریاض بلوچ،فیاض بلوچ، محمد فاروق بھٹی، زبیر سبحانی، خواجہ مسعود احمد صدیقی، ملک محمد سلیم، محمد رضوان اشرف، آصف دھریجہ، سمیع الحق بھٹہ،محمد علی، شاہد اِقبال جتوئی، افضل ثمر،احمد زبیر، مہر اللہ ڈتہ ، نذر محمد چاچڑ، عمران ساگر، محمد ہاشم عبد اللہ، محمد وسیم دھریجہ،نعمان نواز، مقصود بھٹی، ناصر حسین چغتائی، جام عبد المجید، اختر شیراز، سمیع خان پیرزادہ،ریاض زیدی، خالد کاشمیری، ڈاکٹر نثار الدین احمد سلیمی، جاوید اِقبال،، محمود احمد زاہد، نصرت شیخ، نذر چغتائی وغیرہ شامل ہیں ۔
٭
(بحوالہ ـکتاب ’’خان پور کا اَدب‘‘ تحقیق و تالیف : محمد یوسف وحید ، ناشر: الوحید ادبی اکیڈمی خان پور)
٭٭٭

saadia

تحریریں

تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

streamyard

Next Post

18جنوری ...تاریخ کے آئینے میں

منگل جنوری 18 , 2022
اٹھارہ جنوری ...تاریخ کے آئینے میں
January 18 in History

مزید دلچسپ تحریریں