صحب اردو انٹرنیشنل: بلوچستان کا معیاری رسالہ
ڈاکٹر رحمت عزیز خان چترالی
ادبی صحافت کسی بھی زبان کی ترقی و ترویج میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ اسی تناظر میں دیکھا جائے تو "صحب اردو انٹرنیشنل” ایک منفرد اور شاندار ادبی جریدہ ہے جو بلوچستان کے شہر پسنی سے اکمل اور وارث اسلم راہی کی ادارت میں شائع ہو رہا ہے۔ یہ جریدہ نہ صرف اردو زبان کے فروغ کا باعث ہے بلکہ اس نے اردو، بلوچی اور براہوی ادب کے درمیان ایک فکری و علمی پل بھی قائم کیا ہے۔
"صحب اردو انٹرنیشنل” کا تازہ شمارہ جنوری تا جون 2025 (جلد 7 اور 8) حال ہی میں منظر عام پر آیا ہے۔ اس جریدہے کو مدیران نے مبارک قاضی جیسے نامور بلوچی شاعر کے نام منسوب کیا ہے، جو بلوچی ادب میں ایک نمایاں مقام رکھتے ہیں۔ اس ادبی جریدے کی سب سے نمایاں بات یہ ہے کہ اس کا اجرا اردو زبان میں کیا گیا ہے، جو بلوچستان جیسے خطے میں اردو کے فروغ کا ایک مثبت اور قابلِ تحسین قدم ہے۔
یہ جریدہ ملہب پبلشنگ ہاؤس، پسنی، بلوچستان سے شائع ہوتا ہے اور اس کے معاون مدیر وارث اسلم ماہی ہیں۔ جریدے کی کل صفحات کی تعداد 357 ہے اور اس کی قیمت 1000 روپے مقرر کی گئی ہے جو پاکستانی قارئین کے لیے کسی حد تک زیادہ ہے۔
ہر علمی و ادبی جریدہ ایک خاص نظریے اور مقصد کے تحت شائع ہوتا ہے۔ "صحب اردو انٹرنیشنل” کے مدیر اکمل شاکر نے اپنے اداریے میں جریدے کی اشاعت کے بنیادی اسباب اور اس کے اغراض و مقاصد کو واضح کیا ہے۔ اداریہ مختصر ہے لیکن تفصیلی اداریہ ہوتا تو بہتر تھا جس میں اردو زبان و ادب کی ضرورت، بلوچستان میں اردو کے فروغ کی اہمیت اور اردو و بلوچی ادب کے باہمی تعلقات پر روشنی ڈالی جاتی تو اس کی قدر و قیمت میں مزید اضافہ ہوتا۔ یہ جریدہ نہ صرف اردو زبان کے لیے ایک علمی و تحقیقی پلیٹ فارم فراہم کرے گا بلکہ بلوچی و براہوی ادیبوں اور شاعروں کے لیے بھی ایک ذریعہ بنے گا تاکہ وہ اپنے تخلیقی اظہار کو اردو زبان میں بھی پیش کر سکیں۔
"صحب اردو انٹرنیشنل” میں ادب کی تمام اصناف کو شامل کیا گیا ہے، جس سے اس جریدے کی جامعیت اور ادبی وسعت کا اندازہ ہوتا ہے۔ اس میں مضامین، افسانے، غزلیں، دوہے، کتابوں پر تبصرے اور خطوط جیسے ادبی و تحقیقی مواد شامل ہیں، جو اردو زبان و ادب کی کئی جہات کو سموئے ہوئے ہیں۔
اس شمارے میں کئی اہم ادبی شخصیات کے لیے خصوصی گوشے مختص کیے گئے ہیں، جو اس جریدے کی ایک منفرد خصوصیت ہے۔ ان گوشوں میں شامل نمایاں ادیب و شعراء کے نام درج ذیل ہیں:
ڈاکٹر سید قاسم جلال (بہاولپور)
قاضی اعجاز محور (گوجرانوالہ)
پروفیسر ڈاکٹر محمد رفیق (لاہور)
زیب النساء زیبی (کراچی)
ڈاکٹر منور احمد کنڈے (لندن)
سید سردار حسین اداس (اٹک)
سید شرافت عباس ناز (کوئٹہ)
شاہدہ لطیف (اسلام آباد)
ایم زیڈ کنول (لاہور)
عمران شاہ (اٹک)
نسیم سحر (راولپنڈی)
یہ نامور شخصیات اردو ادب میں نمایاں مقام رکھتی ہیں اور ان کی تخلیقات "صحب اردو انٹرنیشنل” کے ادبی معیار کو مزید بلند کرتی ہیں۔
یہ جریدہ ایک بین الاقوامی معیار کے ادبی پلیٹ فارم کے طور پر ابھرتا دکھائی دیتا ہے، جس میں پاکستان کے مختلف شہروں اور بیرونِ ملک سے علمی و ادبی شخصیات کی شمولیت اس کی وسعت و اثرپذیری کو ظاہر کرتی ہے۔ اس میں شامل تحریریں فکری پختگی، تنقیدی بصیرت اور تخلیقی اظہار کے اعلیٰ معیار کی حامل ہیں۔
جریدے کی قیمت 1000 روپے رکھی گئی ہے، جو ایک عام پاکستانی قاری کے لیے نسبتاً زیادہ ہے۔ یہ قیمت شاید اس کے بین الاقوامی معیار اور شمولیت کو مدنظر رکھتے ہوئے طے کی گئی ہو، لیکن اردو ادب کے فروغ کے لیے اس کی قیمت کو کچھ کم کرنے کی ضرورت ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ قارئین اس سے مستفید ہو سکیں۔
"صحب اردو انٹرنیشنل” بلوچستان جیسے خطے سے نکلنے والا ایک منفرد اردو ادبی جریدہ ہے، جو نہ صرف اردو زبان کی خدمت کر رہا ہے بلکہ مستقبل میں اردو، براہوئی اور بلوچی ادب کے درمیان فکری اور تخلیقی روابط بھی قائم کرے گا۔ مدیر اکمل شاکر اور معاون مدیر وارث اسلم ماہی اس کامیاب اشاعت پر مبارکباد کے مستحق ہیں۔ اگر اس جریدے کی قیمت کو مناسب سطح پر لایا جائے اور اس کے اشاعتی دائرہ کار کو مزید وسیع کیا جائے تو یہ اردو ادب کی ترقی میں ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا ان شا الله۔
رحمت عزیز خان چترالی کا تعلق چترال خیبرپختونخوا سے ہے، اردو، کھوار اور انگریزی میں لکھتے ہیں۔ آپ کا اردو ناول ”کافرستان”، اردو سفرنامہ ”ہندوکش سے ہمالیہ تک”، افسانہ ”تلاش” خودنوشت سوانح عمری ”چترال کہانی”، پھوپھوکان اقبال (بچوں کا اقبال) اور فکر اقبال (کھوار) شمالی پاکستان کے اردو منظر نامے میں بڑی اہمیت رکھتے ہیں، کھوار ویکیپیڈیا کے بانی اور منتظم ہیں، آپ پاکستانی اخبارارت، رسائل و جرائد میں حالات حاضرہ، ادب، ثقافت، اقبالیات، قانون، جرائم، انسانی حقوق، نقد و تبصرہ اور بچوں کے ادب پر پر تواتر سے لکھ رہے ہیں، آپ کی شاندار خدمات کے اعتراف میں آپ کو بے شمار ملکی و بین الاقوامی اعزازات، طلائی تمغوں اور اسناد سے نوازا جا چکا ہے۔کھوار زبان سمیت پاکستان کی چالیس سے زائد زبانوں کے لیے ہفت پلیٹ فارمی کلیدی تختیوں کا کیبورڈ سافٹویئر بنا کر عالمی ریکارڈ قائم کرکے پاکستان کا نام عالمی سطح پر روشن کرنے والے پہلے پاکستانی ہیں۔ آپ کی کھوار زبان میں شاعری کا اردو، انگریزی اور گوجری زبان میں تراجم کیے گئے ہیں ۔
تمام تحریریں لکھاریوں کی ذاتی آراء ہیں۔ ادارے کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں۔
کیا آپ بھی لکھاری ہیں؟اپنی تحریریں ہمیں بھیجیں، ہم نئے لکھنے والوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ |